• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

شادیوں پر رقص کیا جاتا ہے لیکن ڈانسر سے شادی کرنا پسند نہیں کیا جاتا، اداکارہ دیدار

شائع November 5, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ماضی کی مقبول رقاصہ و اسٹیج اداکارہ دیدار نے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرے میں شادیوں پر ڈانس مقابلوں کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے، گھر کی تمام خواتین مختصر کپڑوں میں ڈانس کرتی ہیں لیکن ان ہی گھرانوں کے مرد ڈانسر سے شادی کرنا پسند نہیں کرتے۔

دیدار نے حال ہی میں نیو ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر سمیت دوسرے معاملات پر کھل کر بات کی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ شوبز اور تھیٹر اںڈسٹری کا حصہ نہیں بننا چاہتی تھیں، ان کا کوئی ارادہ اور شوق نہیں تھا، انہیں ڈانس نہیں آتا تھا لیکن والدہ اور بہن نے انہیں ڈانسر بننے کا کہا۔

ان کے مطابق ان کی بڑی بہن نرگس اور والدہ نے انہیں رقاصہ بننے کا کہا، جس پر انہوں نے پہلے رقص سیکھا پھر انڈسٹری جوائن کی۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں رقص کرنا نہیں آتا تھا، انہوں نے آٹھ آٹھ گھنٹوں تک مشق کرکے ڈانس سیکھا اور کیریئر کے آغاز میں ان کے رقص پر طنز بھی کیا جاتا تھا۔

دیدار نے بات کرتے ہوئے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ کاش وہ شوبز انڈسٹری کا حصہ نہ بنتیں لیکن اب جب انہوں نے انڈسٹری میں اتنا وقت گزار دیا ہے تو انہیں اپنے کام اور انڈسٹری سے محبت ہوچکی ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ملک میں اداکاری، رقص، اسٹیج، موسیقی اور ڈراموں کو کبھی قبول نہیں کیا جائے گا، اگلے 100 سال میں بھی ایسا نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ انہیں آج تک تسلیم نہیں کیا جاتا، اسی وجہ سے ہی وہ سوچتی ہیں کہ کاش وہ اس انڈسٹری کا حصہ نہ بنتیں، گھریلو خاتون ہوتیں تو زیادہ بہتر تھا۔

اداکارہ دیدار کے مطابق ان کی طرح بہت ساری اداکاراؤں اور اداکاروں کو بھی یہ مسئلہ درپیش ہوگا، انہیں قبول نہیں کیا جاتا ہوگا، انہیں وہ عزت نہیں دی جاتی ہوگی، جس کے وہ مستحق ہوتے ہوں گے۔

انہوں نے مثال دی کہ بھارت جیسے ملک میں جس لڑکی کو گانا اور رقص نہیں آتا تو اس کی شادی نہیں ہوپاتی اور ہمارے پاس جسے گلوکاری اور ڈانس آتا ہے اس کا رشتہ نہیں ہوتا، اس کی شادی نہیں ہو پاتی۔

دیدار نے مزید کہا کہ پاکستان جیسے سماج میں شادیوں پر باضابطہ طور پر ڈانس مقابلے ہوتے ہیں، گھر کی تمام خواتین اور لڑکیاں اس میں حصہ لیتی ہیں اور خصوصی طور پر کوریوگرافرز کی خدمات تک لی جاتی ہیں اور گھریلو خواتین غیر مرد سے ڈانس سیکھ رہی ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شادیوں میں خواتین جس طرح کا مختصر اور بولڈ لباس پہن کر ڈانس کرتی ہیں، اس طرح کا لباس اسٹیج اور ڈراموں میں پہننے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

اداکارہ دیدار کا کہنا تھا کہ پاکستانی سماج میں شادیوں پر شوق سے ڈانس کیا جاتا ہے لیکن ان ہی گھروں کے مرد ڈانسر سے شادی کرنے کو تیار نہیں ہوتے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024