• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

کراچی میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے 2 چینی شہری زخمی، ایک کی حالت تشویشناک

شائع November 5, 2024
—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے 2 چینی شہری زخمی ہوگئے جن میں سے ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔

کراچی پولیس کے ایک افسر چینی شہریوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی جب کہ حکومت سندھ نے پولیس اسٹیشن میں تصادم کی اطلاع دی۔

جائے وقوع پر موجود صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کیماڑی فیضان علی نے کہا کہ سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے دو چینی شہری زخمی ہوئے ہیں۔

سندھ کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ غیر ملکی شہریوں اور سیکیورٹی گارڈ کے درمیان سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ (سائٹ) اے ایریا کے ایک پولیس اسٹیشن کی حدود میں تصادم ہوا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے لیاقت نیشنل ہسپتال کے ترجمان کو یہ کہتے ہوئے رپورٹ کیا کہ مرکز صحت میں دو چینی شہریوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جب کہ ایک شہری کی حالت تشویشناک ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ٹیکسٹائل مل کے سیکیورٹی گارڈ اور فیکٹری میں کام کرنے والے 2 غیر ملکی ملازمین کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کردی اور نتیجے میں 2 غیر ملکی شہری زخمی ہوگئے۔

ریسکیو حکام کے مطابق زخمی شہریوں کو فوری طور پر طبی امداد کی فراہمی کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

دوسری جانب کراچی پولیس نے معاملے کی مزید تحقیقات کا آغاز کرکے قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔

گورنر، وزیر داخلہ سندھ کا اظہار تشویش

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے واقعے پر اظہار تشویش کیا۔

اپنے ایک بیان میں گورنر سندھ نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرکے تحقیقات کی ہدایت کردی۔

گورنر سندھ نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لایا جائے، غیر ملکی باشندوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے سائٹ اے ایریا میں غیر ملکیوں اور سیکیورٹی گارڈز کے درمیان جھگڑے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ سے تفصیلات طلب کرلیں۔

انہوں نے کہا کہ جامع انکوائری ترتیب دے کر حقائق کا پتا لگایا جائے، انکوائری رپورٹ پر مشتمل تفصیلات و پولیس کارروائی سے آگاہ کیا جائے۔

وزیر داخلہ سندھ نے واقعے میں ملوث سیکیورٹی گارڈ کی گرفتاری کی ہدایات جاری کردیں، چائنیز ماہرین، شہریوں اور دیگر غیر ملکیوں کو سیکیورٹی فراہم کرنیوالی کمپنیز کا آڈٹ کیا جائے، سیکیورٹی جیسے اہم فرائض پر مامور گارڈز کے جسمانی و دماغی فٹنس ٹیسٹ کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ فزیکل اور دماغی ٹیسٹ کے حوالے سے سیکیورٹی کمپنیز کو پابند کیا جائے، تربیت یافتہ اور مکمل طور فٹ سیکیورٹی گارڈ ہی سے خدمات لی جائیں، سیکیورٹی کمپنیز کے آڈٹ پر مشتمل رپورٹ برائے ملاحظہ ارسال کی جائے، غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی سیکیورٹی کمپنیز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔

واضح رہے کہ اکتوبر میں جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب سڑک پر ہونے والے خوفناک دھماکے میں ایک چینی شہری سمیت 3 افراد مارے گئے تھے جب کہ ان کے علاوہ 11 دیگر شہری زخمی ہوگئے تھے۔

کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے کالعدم مجید بریگیڈ نے یہ حملہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024