• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm

پنجاب حکومت کا ’پنجاب ایئر‘ کے نام سے نئی ایئرلائن شروع کرنیکا فیصلہ

شائع November 3, 2024
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

صدر مسلم لیگ (ن) اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب حکومت نے ’پنجاب ایئر‘ کے نام سے نئی ایئر لائن لانچ کرنے کا فیصلہ کرلیا، پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نہیں خرید رہی۔

ڈان نیوز کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے پی آئی اے خریدنے سے متعلق جھوٹی خبروں سے گریز کیا جائے۔

دوسری جانب پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے نجی سرمایہ کاروں کے تعاون سے نئی ایئر لائن ’پنجاب ایئر‘ لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کی فزیبلیٹی پر صوبائی حکومت جلد کام شروع کردے گی، پنجاب ایئر میں حکومت پنجاب کے شیئرز ہونے کا آپشن بھی زیرغور ہے۔

گزشتہ روز لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے پر غوروخوض کررہی ہے۔

نوازشریف نے کہا تھا کہ پنجاب حکومت کو تجویزدی ہےکہ پی آئی اے خریدلیں یاکوئی نئی ایئرلائن شروع کریں۔

واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کے لیے حتمی بولی لگانے کے عمل کے دوران 60 فیصد حصص کے لیے رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کمپنی بلیو ورلڈ سٹی کی جانب سے 10 ارب روپے کی صرف ایک بولی لگائی گئی تھی۔

وزارت نجکاری نے اس پیش رفت کی تصدیق کی تھی جبکہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے متوقع کم از کم قیمت 85 ارب روپے مقرر کی تھی۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق بلیو ورلڈ کنسورشیم نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 10 ارب روپے کی بولی لگائی تھی۔

بلیو ورلڈ سٹی کے چیئرمین سعد نذیر کا اپنی بولی پر قائم رہتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر حکومت ہماری بولی قبول نہیں کرنا چاہتی تو ہم اس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

بولی کے عمل میں حصہ نہ لینے والے تین گروپوں کے عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا تھا کہ انہیں طویل دورانیے کے دوران حکومت کی پی آئی اے کے لیے کیے گئے معاہدوں پر عمل درآمد کرنے کی صلاحیت کے حوالے سے خدشات ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024