• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

ایف بی آر نے کراچی کیلئے 3 سال بعد جائیداد کی نئی قیمتوں کا تعین کردیا

شائع October 31, 2024
— فائل فوٹو: ایف بی آر ویب سائٹ
— فائل فوٹو: ایف بی آر ویب سائٹ

وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے کراچی کے لیے پونے تین سال بعد جائیداد کی نئی قیمتوں کا تعین کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق فیصلے کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق کراچی میں جائیدادوں کی 12 کیٹیگریز میں تقسیم ختم کر دی گئی ہے۔

فیصلے کے مطابق رہائشی، کمرشل، صنعتی علاقوں کے لیے جائیداد کی قیمتوں کا تعین کیا گیا ہے، جائیداد کے لیے قیمتوں کا تعین فی مربع فٹ کے حساب سے کیا گیا ہے۔

اس سے قبل کراچی کی جائیداد کی قیمتوں کا تعین فی مربع گز کے حساب سےکیا گیا تھا۔

ایف بی آر کے نوٹی فکیشن کے مطابق کراچی میں رہائشی جائیداد کی زیادہ سے زیادہ قیمت 60 ہزار روپے تک فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔

کراچی کے علاقے نیول، زمزمہ، فیز 5، ڈی ایچ اے کے رہائشی جائیدادکی قیمت سب سے زیادہ مقررکی گئی ہے، ان علاقوں کے لیےکمرشل پراپرٹی کی قیمت 75 ہزار تک فی مربع فٹ مقررکی گئی ہے۔

ایف بی آر کے مطابق عبداللہ ہارون روڈ اور برنس روڈ کی رہائشی جائیداد کی قیمت 7 ہزار روپے جبکہ بلدیہ ٹاون 1 ہزار 300 اور بفر زون کی رہائشی جائیداد کی قیمت 3 ہزار تک فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔

نوٹی فکیشن میں سول لائنز کے لیے رہائشی جائیداد کی قیمت 10 ہزار 200 روپے تک فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی نئی قیمتوں کے بعد جمیشد کوارٹرز 7 ہزار، لیاقت آباد 3 ہزار 600، لیاری کوارٹرز کے لیے رہائشی جائیدادکی قیمت 2 ہزار 200 روپے فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔

نظر ثانی شدہ قیمتوں کے مطابق ایم اے جناح روڈ 7 ہزار، محمود آباد اور نیلم کالونی 3 ہزار جبکہ پرانا گولیمار اور اورنگی ٹاون کے لیے رہائشی جائیداد کی قیمت 2 ہزار 200 روپے فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔

نئی قیمتوں کے مطابق شاہ فیصل کالونی 2 ہزار 200، شاہ فیصل ٹاون 3 ہزار روپے اور شاہراہ فیصل کی رہائشی جائیدادکی قیمت 7 ہزار روپے تک فی مربع فٹ مقرر کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جائیداد کی قیمت کو مارکیٹ ریٹ کے قریب لانے کے لیے ایف بی آر نے 56 شہروں میں پراپرٹی ویلیوایشن کی شرح 80 فیصد تک بڑھا دی تھی۔

ایف بی آر کے اس فیصلے کا مقصد ریونیو اکٹھا کرنا اور سرمایہ کاری کو معیشت کے زیادہ پیداواری شعبوں کی طرف منتقل کرنا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024