• KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am
  • KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am

اسلام آباد: ایمان مزاری اور ان کے شوہر کی ضمانت منظور

شائع October 31, 2024
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کار سرکار میں مداخلت کے جرم میں گرفتار معروف وکیل اور سماجی کارکن ایمان زینب مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے ایمان مزاری اور ان کے شوہر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

پراسیکیوٹر راجا نوید کی جانب سے درخواست ضمانت کی مخالفت کی گئی تاہم عدالت نے ایمان زینب مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کی ضمانت کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں 20، 20 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

قبل ازیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ ایڈووکیٹ کی جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دونوں میاں بیوی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ ایڈووکیٹ کی جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کی۔

ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کے وکیل قیصر امام اور زینب جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے پراسیکیوٹر کو ریمانڈ کی درخواست پڑھنے کی ہدایت کی، جس پر انہوں نے عدالت کے سامنے ریمانڈ کی درخواست پڑھی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ کے حساب سے آرڈر ٹھیک ہے؟ جس پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جی آرڈر ٹھیک ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے پوچھا کہ لاہور ہائی کورٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق ریمانڈ آرڈر ایسے ہوتے ہیں؟

وکیل قیصر امام نے دلائل دیے کہ کل ریمانڈ معطل کردیا تھا ابھی تک اسٹیٹس کلیئر نہیں ہوا، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ شارٹ آرڈر کردیتے ہیں کہ جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا جائے۔

عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز (30 اکتوبر) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ’سیکیورٹی رسک پیدا کرنے‘ کے الزام میں معروف وکیل اور سماجی کارکن ایمان زینب مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کا انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ معطل کر دیا تھا۔

29 اکتوبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ روز سڑک کی رکاوٹیں ہٹا کر ’سیکیورٹی رسک پیدا کرنے‘ کے الزام میں معروف وکیل اور سماجی کارکن ایمان زینب مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل (28 اکتوبر) دارالحکومت اسلام آباد کی آبپارہ پولیس نے کار سرکار میں مداخلت کے الزام میں معروف وکیل اور سماجی کارکن ایمان مزاری کو شوہر سمیت گرفتار کر لیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان کے دورے پر آئی انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کی اسٹیڈیم روانگی کے موقع پر اسلام آباد کے زیرو پوائنٹ انٹرچینج پر راستے بند کیے گئے تھے ، اس موقع پر ایمان مزاری اور ان کے شوہر کی ٹریفک پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی ہوئی تھی، سوشل میڈیا پر وائرل وڈیوز میں ایمان مزاری اور ان کے شوہر کو سڑک پر لگی رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

اسلام آباد پولیس نے واقعے کے بعد بیان میں کہا تھا کہ اس جوڑے نے سرکاری مہمانوں کی حفاظت کے لیے اپنائے گئے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی اور ان کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری مہمانوں کی سیکیورٹی میں افراتفری پھیلانے پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔

ایمان مزاری معاشرے کے کمزور طبقات کی قانونی معاونت کے حوالے سے شہرت رکھتی ہیں، وہ خواتین کے تشدد اور ظلم کے خلاف بھی آواز اٹھاتی آئی ہیں۔

وہ ماضی میں جبری گمشدگیوں کے معاملے پر فوجی اسٹیبلشمنٹ پر سخت تنقید کرتی رہی ہیں جس کی وجہ سے انہیں اسلام آباد پولیس نے گرفتار بھی کیا تھا، والدہ شیریں مزاری کی گرفتاری پر بھی انہیں ان کے شانہ بشانہ کھڑے دیکھا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024