• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:29pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:29pm

عمران خان کو جیل میں غیر معیاری کھانا دیا گیا جس سے ان کو الٹیاں ہوئیں، عمر ایوب

شائع October 30, 2024
— فوٹو: پی ٹی آئی / ایکس
— فوٹو: پی ٹی آئی / ایکس

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ عمران خان کو جیل میں غیر معیاری کھانا دیا گیا جس سے ان کو الٹیاں ہوئیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آج 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس سے متعلق متعلقہ دستایزات ہم سے شیئر کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دن اے ٹی سی فیصل آباد، اے ٹی سی لاہور میں میرا کیس لگا ہوا ہے اور یہاں بھی میرے وارنٹ جاری ہوئے تھے، اس لیے یہاں حاضر ہوا ہوں، کل اور پرسوں بھی پورے پاکستان میں سماعت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ المیہ یہ ہے کہ ایک ہی دن گوجرانوالہ، میانوالی، سرگودھا، فیصل آباد، راولپنڈی، اسلام آباد میں ایک وقت میں کیسے حاضر ہوسکتا تھا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب کے سب جعلی کیسز ہیں۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں، جس طرح وہ جواں مردی کے ساتھ پاکستان، اپنے اصولوں اور حقیقی آزادی کے لیے کھڑے ہیں، قوم ان کو سلام پیش کرتی ہیں اور وہ بہت جلد رہا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف درست ہے کہ عمران خان کے سیل کے اندر بجلی بند کی گئی، پانی بند کیا گیا اور غیر معیاری کھانا دیا گیا جس سے انہیں الٹیاں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی بہادری اور عظمت کو سلام کرتے ہیں، جس طرح انہوں نے 9 مہینے جیل گزاری، ان کے کھانے میں ’ہارپک‘ (زہر) تک ملایا گیا لیکن وہ آہنی دیوار کی طرح کھڑی رہیں، انہیں باعزت طریقے سے ضمانت ملی ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے 85 سے زائد کارکنان اور مرکزی رہنما ملٹری کورٹس میں ہیں، عمران خان کی بہنوں سمیت پارٹی کے اہم رہنماؤں کو جیل میں بند رکھا گیا ہے، سب کو سلام پیش کرتے ہیں، یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے گزشتہ روز کے بیان کی کوئی حقیقت نہیں، ہماری خاتون کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں، کل چوہدری اعجاز کی 11 سالہ بیٹی کو گھسیٹا گیا اور ان کی اہلیہ کو زدوکوب کیا گیا، ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور خصوصی کمیٹی کے سربراہ خورشید شاہ سے مطالبہ کیا کہ ہم نے جس مقصد کے لیے یہ کمیٹی بنانے کا کہا تھا صرف اسی مقصد کے لیے اجلاس بلائے جائیں اور ارکان اسمبلی کے تحفظ اور حقوق کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح 26ویں آئینی ترمیم کے لیے اس کمیٹی کا استعمال کیا گیا، یہ انتہائی شرمناک بات ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024