• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:17pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:38pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:39pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:17pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:38pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:39pm

اسلام آباد میں آج 2 بینک لوٹ لیے گئے

شائع October 29, 2024
— فوٹو ایکس
— فوٹو ایکس
— فوٹو:ڈان نیوز
— فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک روز میں 2 بینک لوٹ لیے گئے جس کے دوران فائرنگ سے ایک راہگیر جاں بحق ہوگیا جب کہ ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں پولیس کی کارکردگی اور بینکوں کے سیکیورٹی سسٹم کی ناکامیاں سامنے آ گئیں اور سوالات اٹھ گئے کہ موٹر سائیکل سوار ڈکیت کلاشنکوف اٹھائے کیسے شہر میں گھومتا رہا؟ سیف سٹی کے کیمرے اس کی نشاندہی کرسکے، نہ ہی گشت پر مامور اور ناکوں پر کھڑے اہلکار اسے پکڑ سکے۔

گزشتہ روز سیکٹر آئی 9 میں بینک ڈکیتی کے بعد مسلسل دوسرے روز 2 مزید بینک لوٹ لیے گئے، جی 9 میں ڈکیتی کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ بینک کی کیش وین نے سنگین غلطی کی، وین بینک برانچ سے دور ، سڑک کی دوسری جانب کھڑی ہوئی۔

فوٹیج کے مطابق سیکیورٹی گارڈ تھیلے میں بھاری کیش لے کر بھاگا کہ اس دوران تاک لگائے ڈکیت نے آٹو میٹک کلاشنکوف سے نشانہ لیا اور فائر کردیا، گارڈ گولی لگتے ہی گرا تو ڈاکو تھیلا لے کر فرار ہو گیا۔

تھانہ کراچی کمپنی جی 9 میں ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے ایک شہری جاں بحق ہوا، اس دوران فائرنگ سے بینک کے ساتھ واقع ہوٹل کے 3 ملازمین بھی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کی فراہمی کے لیے زخمیوں کو پمز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک ہوٹل ملازم حیدر علی جاں بحق ہو گیا جب کہ دوسری ڈکیتی تھانہ سنبل کی حد جی 14 میں ہوئی جہاں ڈاکو رقم لوٹ کر فرار جب کہ سیکیورٹی گارڈ کو فائرنگ سے زخمی کر گیا، سامنے آنے والی فوٹیج کے مطابق ڈاکو 125 موٹر سائیکل پر سوار اور حلیہ بائیک رائیڈر جیسا ہے۔

اسلام آباد میں ڈکیتیوں پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) ناصر رضوی نےجائے وقوع کا دورہ کیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واردات میں آٹو میٹک اسلحہ استعمال ہوا۔ ڈکیتیوں کا پیٹرن ایک جیسا ہے، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کو ٹاسک دے دیا ہے، ڈکیت ٹارگٹ پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز 2 بینکوں کی کیش وینز کو لوٹنے کی کوشش کی گئی اور آج پھر ڈکیتی کی 2 وارداتیں ہوئی ہیں، پولیس نے ثبوت اکٹھے کر لیے، کیس 50 فیصد حل ہے، تمام ڈکیتیاں ایک طریقہ کار سے ہوئیں، گرفتاری کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بینکوں کو سیکیورٹی بہتر بنانے کی ضرورت ہے، بہتر سیکیورٹی فراہم نہ کرنے والی کمپنیوں کو پہلے بھی بند کیا گیا، کیش وین کے ایس او پیز پر عمل نہیں ہو رہا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 30 اکتوبر 2024
کارٹون : 29 اکتوبر 2024