پولیو مہم کے آغاز سے قبل 16 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق
ملک بھر میں آج سے سال کی تیسری پولیو مہم کا آغاز ہورہا ہے، ایسے میں 16 مختلف اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) میں پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے 16 اضلاع کے سیوریج کے نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ 1 (ڈبلیو پی وی 1) کی تصدیق کی ہے۔
یہ نمونے اسلام آباد، لاہور، پشاور، کراچی کے 3 اضلاع، چمن، شہید بینظیر آباد، بدین، سکھر، حیدرآباد، سجاول، دادو، قمبر، جیکب آباد اور ڈیرہ غازی خان سے لیے گئے، جب کہ ان تمام اضلاع میں پہلے بھی انسانوں یا سیوریج کے نمونوں میں وائرس کی نشاندہی ہوئی تھی اور اس بار بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
وائلڈ پولیو وائرس کے نمٹنے کے لیے پولیو مہم کا مقصد 5 سال سے کم عمر کے 45 ملین سے زیادہ بچوں تک ویکسین پہنچنا ہے، کیونکہ 2024 میں پولیو کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 41 ہوگئی ہے۔
پولیو کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران شہباز شریف نے مہم کا افتتاح کیا، 3 نومبر تک جاری رہنے والی اس مہم کے دوران بچوں کو اضافی قوت مدافعت کے لیے وٹامن اے سپلیمنٹس بھی دیے جائیں گے۔
وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز ویکسین کی فراہمی اور بچوں کے صحت مند مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے پاکستان کے کونے کونے تک پہنچیں گے۔
انسداد پولیو کے لیے قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے کوآرڈینیٹر انوار الحق نے والدین پر زور دیا کہ وہ پولیو ورکرز کے ساتھ مکمل تعاون کریں کیوں کہ پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے، تاہم ویکسین کے ذریعے اس کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطرے کی بلند ترین سطح کے پیش نظر ہمیں ویکسینیشن کے ذریعے اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک قوم کے طور پر کام کرنا چاہیے۔
ویکسینیشن مہم کے دوران اگر کوئی بچہ اس سے محروم رہا تو عوام، صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور واٹس ایپ ہیلپ لائن 03467776546 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔