• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

اسٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم، انڈیکس 90 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور کر گیا

شائع October 25, 2024
— فائل فوٹو: کینوا
— فائل فوٹو: کینوا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ریکارڈ بنانے کا سلسلہ آج بھی جاری ہے اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار 110 پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 90 ہزار کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق آخری کاروباری روز صبح 9 بج کر 34 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 683 پوائنٹس یا 0.77 فیصد بڑھ کر نئی بُلند ترین سطح 89 ہزار 629 پر پہنچ گیا

تھوڑی دیر بعد ہی تقریباً 9 بج کر 57 منٹ پر انڈیکس ایک ہزار 110 پوائنٹس یا 1.25 فیصد اضافے کے بعد 90 ہزار کا سنگل میل بھی عبور کرگیا تاہم کاروباری ہفتے کے اختتام پر انڈیکس 6 پوائنٹس کے فرق سے 90 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کیے بغیر 1047 پوائنٹس کے اضافے سے 89 ہزار 994 کی سطح پر بند ہوا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 90 ہزارپوائنٹس کی تاریخی سطح سے تجاوز کرنے پر قوم کو مبارک باد پیش کی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ مارچ 2024 سے اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاس ہے، مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے 6.9 فیصد پر آگئی، 14سال بعد اسٹاک مارکیٹ میں ایسا تیز اضافہ معاشی ٹیم کی محنت کا نتیجہ ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ نے حالیہ تاریخ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اور انڈیکس 38 ہزار سے 90 ہزار پوائنٹس پر پہنچ گیا، یہ دو برس سے بھی کم عرصے میں 137 فیصد اضافہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی تیز رفتار تیزی 2010 میں دیکھی گئی تھی، جب عالمی مالیاتی بحران کے بعد مارکیٹ صرف 2 سالوں کے اندر دوگنا بڑھ گئی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس ایک ہزار 751 پوائنٹس اضافے کے بعد تاریخ میں پہلی بار 88 ہزار کی حد عبور کر گیا تھا۔

رواں ہفتے 21 اکتوبر بروز پیر کو اسٹاک مارکیٹ کا آغاز 85 ہزار 250 پوائنٹس سے ہوا تھا اور کاروبار کے اختتام پر 807 پوائنٹس اضافے سے مارکیٹ میں 86 ہزار 57 کی نفسیاتی حد بحال ہوئی تھی، جس کے بعد سے تیزی کا رجحان برقرار ہے۔

بزنس ریکارڈر نے رپورٹ کیا تھا کہ پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے شعبہ تحقیق کے سربراہ سمیع اللہ طارق نے تیزی کو وجہ شرح سود میں متوقع کمی اور سیکیورٹیز پر کم منافع کے امکان کو قرار دیا تھا، جس کے نتیجے میں ایکویٹیز میں سرمایہ کاری کو فروغ مل رہا ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے کہا تھا کہ بانڈ کی شرح منافع اور بنیادی شرح سود میں بڑی کمی کی توقعات کے نتیجے میں مقامی سطح پر جارحانہ خریداری جاری ہے۔

اس سے قبل مسلسل تیسرے روز اضافے کا رجحان برقرار رہا تھا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 602 پوائنٹس بڑھ کر تاریخ میں پہلی بار 87 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل (22 اکتوبر) کے ایس ای-100 انڈیکس 643 پوائنٹس یا 0.75 فیصد اضافے کے بعد 86 ہزار 701 کی تاریخی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

تاہم، کاروبار کے اختتام پر یہ رجحان برقرار نہ رہ سکا تھا اور انڈیکس 409 پوائنٹس یا 0.48 فیصد بڑھ کر 86 ہزار 466 پر بند ہوا تھا۔

بزنس ریکاڈر کی خبر کے مطابق بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے بتایا تھا کہ تیزی کے رجحان کی وجہ اداروں کی جانب سے خریداری اور بہتر کارپوریٹ آمدنی ہے۔

بروکریج ہاؤس اسمٰعیل اقبال سیکورٹیز کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں کمی اور معاشی اشاریوں میں بہتری کی بدولت سرمایہ کاروں نے بہترین قیمت پر حصص خریدنے کے مواقع سے فائدے اٹھایا۔

21 اکتوبر کے ایس ای-100 انڈیکس 807 پوائنٹس یا 0.95 فیصد بڑھ کر 86 ہزار 57 پر پہنچ گیا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو افسر محمد سہیل نے بتایا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے سیاسی بے یقینی میں کمی آئی ہے جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں اضافہ ہوا۔

چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق کا کہنا تھا کہ شرکا کو امید ہے کہ سیاسی بے یقینی کم ہو گی اور معاشی استحکام جاری رہے گا۔

یاد رہے کہ سینیٹ کے بعد 21 اکتوبر کو 26 ویں آئینی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے بھی 2 تہائی اکثریت کے ساتھ منظور ہو گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024