وزیر اعظم شہباز شریف نے انسداد پولیو مہم کا باضابطہ افتتاح کردیا
وزیر اعظم شہباز شریف نے پولیو مہم کا باضابطہ طور پر افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاکھوں بچے پولیو کا نشانہ بن کر اپنے اہلخانہ پر بوجھ بن چکے ہیں لیکن مجھے امید ہے کہ یہ انسداد پولیو مہم کامیابی سے ہمکنار ہو گی اور پولیو کو ہمیشہ کے لیے پاکستان کی سرحدوں سے باہر نکال دیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے انسداد پولیو کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں پولیو کا عالمی دن منانے کے لیے جمع ہوئے ہیں اور یہ ہمیں اس امر کی یاد دلاتا ہے کہ ہم ایک بار پھر پولیو وائرس کے حملے کی زد میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم اس لیے اکٹھا ہوئے ہیں تاکہ یہ آگاہی بیدار کر سکیں کہ ہمیں اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو ایک مرتبہ پھر یکجا کرنا ہو گا، ہم نے ماضی میں بھی ایسا کیا ہے اور پھر سے ایسا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس راہ میں آنے والے چیلنجوں کو قبول کرتے ہوئے غیرمتزلزل اور آہنی عزم کے ساتھ ان کا سامنا کرنا ہو گا تاکہ پاکستان جلد پولیو سے پاک ہو سکے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج کا دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ ہماری تاریخ لاکھوں بچے پولیو کا نشانہ بن کر اپنے اہلخانہ پر بوجھ بن چکے ہیں اور ہمیں امر کی یاد دہانی کراتا ہے کہ عزم کو پھر سے مجتمع کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس سلسلے میں عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اور بالخصوص بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن جیسے بین الاقوامی شراکت داروں کی سپورٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو گزشتہ کچھ عرصے سے ہمارا بہت ساتھ دیا ہے اور اس پروگرام میں پاکستان کے ساتھ تعاون کررہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں امید ظاہر کرتا ہوں کہ یہ مہم کامیابی سے ہمکنار ہو گی اور پولیو کو ہمیشہ کے لیے پاکستان کی سرحدوں سے باہر نکال دیا جائے گا اور ہم اسے دوبارہ کبھی اپنی سرزمین پر دوبارہ کبھی قدم نہیں رکھنے دیں گے۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر پولیو ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کچھ پولیو ورکرز نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جان کا نذرانہ پیش کیا اور وہ اپنے بچوں کو یتیم کر گئے لیکن بچوں کو پولیو کے وائرس سے بچانے کے لیے تاریخ میں سنہرے حروف سے اپنا نام رقم کر گئے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے چاروں صوبوں میں پولیو کے 40 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور ان کے لیے آج ہم نے اس بات کا عہد کیا ہے کہ ہم ناصرف ان 40 کیسز کو بہت اچھے طریقے سے ہینڈل کریں گے اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک یہ وائرس ہمیشہ ہمیشہ کے لیے پاکستان کی سرحدوں سے چلا نہ جائے۔
اس سے قبل وزیر اعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر انسداد پولیو مہم کا باضابطہ آغاز کیا تھا۔