جسٹس منصور علی شاہ کل عمرے کی ادائیگی کیلئے روانہ ہوں گے
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کل مقدمات کی سماعت کریں گے جبکہ جسٹس منصور علی شاہ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب روانہ ہو رہے ہیں۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ گزشتہ روز جوڈیشل ورک کی وجہ سے چیمبر ورک پر چلے گئے تھے جبکہ اب وہ کمرہ عدالت نمبر ایک میں معمول کے مقدمات کی سماعت کریں گے۔
ذرائع کہنا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ جمعرات کو عمرے کی ادائیگی کے لیے روانہ ہو رہے ہیں، وہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں ہونے والے فل کورٹ ریفرنس میں شریک نہیں ہو سکیں گے، ان کی واپسی یکم نومبر کو ہوگی۔
یاد رہے کہ 11 اکتوبر کو رجسٹرار سپریم کورٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے سلسلے میں فل کورٹ ریفرنس کا نوٹس جاری کردیا تھا، جبکہ چیف جسٹس نے اس موقع پر سرکاری خرچ پر الوداعی عشائیہ لینے سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پر تقریباً 20 لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے۔
رجسٹرار سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے سلسلے میں فل کورٹ ریفرنس 25 اکتوبر کو صبح ساڑھے 10 بجے ہوگا، فل کورٹ ریفرنس میں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت سینئر وکلا کو مدعو کیا گیا ہے۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے فل کورٹ ریفرنس کے لیے اٹارنی جنرل پاکستان کو بھی دعوتی مراسلہ ارسال کردیا گیا تھا۔
اٹارنی جنرل کے نام بھیجے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس نے سرکاری خرچ پر الوداعی ڈنر لینے سے معذرت کی، چیف جسٹس کا مؤقف ہے کہ الوداعی ڈنر پر 20 لاکھ روپے سے زیادہ کا خرچ آتا ہے۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے گزشتہ روز جسٹس یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کیا تھا۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا انتخاب کیا گیا ہے، اس سے قبل الجہاد ٹرسٹ کیس کے فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ کا سب سے سینیئر جج ہی ملک کا چیف جسٹس ہوتا تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے ہیں، 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل جسٹس منصور علی شاہ کو سنیارٹی اصول کے تحت اگلا چیف جسٹس بننا تھا۔