بھارت میں سمندری طوفان کا خطرہ، ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل
بھارت کے مشرق ساحلی علاقوں میں مقیم ہزاروں افراد رواں ہفتے سمندری طوفان کے امکان کے سبب محفوظ جگہوں پر منتقل ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان ’دانا‘ مغربی بنگال اور اڑیسہ کے ساحلوں سے ٹکرا سکتا ہے، جہاں تقریباً 15 کروڑ افراد مقیم ہیں۔
24 اکتوبر (جمعرات) کی رات ایک مشہور سیاحتی مقام پوری کے قریب لینڈ فال کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
مغربی بنگال کی ریاستی حکومت کے وزیر بنکِم چندرا ہازرہ نے بتایا کہ حکام نے ساحلی علاقوں سے ایک لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکام نے ریاست کے 9 اضلاع میں تمام تعلیمی اداروں کو اتوار تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
مقامی رپورٹس کے مطابق بھارتی محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو پانی سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے، جبکہ اڑیسہ کی ریاستی حکام نے تقریباً 200 ٹرینیں منسوخ کردی ہیں۔
آبادی کے لحاظ سے بھارت کے تیسرے سب سے بڑے شہر کولکتہ کے ایئر پورٹ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ حکام جمعرات سے تمام فضائی پروازوں کی منسوخی پر غور کر رہے ہیں۔
دونوں ریاستوں کے ساحلی علاقوں میں سیاحوں کو ساحلی ریزورٹس چھوڑنے اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
ریلوے کے ترجمان کوشک مٹیا نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ پوری کے ریلوے اسٹیشن پر سیاحوں کا ہجوم تھا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مئی میں بھارت میں طاقتور سمندری طوفان ’ریمل‘ سے کم از کم 48 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اگرچہ پیشگوئی اور انخلا کے بہتر منصوبوں نے ہلاکتوں کی تعداد کو کم کیا ہے، لیکن سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر گرمی کی شدت میں اضافے سمندری طوفان کو مزید طاقتور بنا رہے ہیں۔