راولپنڈی میں ایسی وکٹ تیار کریں گے جہاں دونوں ٹیمیں 20 وکٹیں لے سکیں، شان مسعود
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں فتح پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے عمدہ کارکردگی پر اسپنرز ساجد خان اور نعمان علی کو سراہا اور کہا کہ راولپنڈی میں ایسی وکٹ تیار کرنے کی کوشش کریں گے جس میں دونوں ٹیمیں 20 وکٹیں لے سکیں۔
شان مسعود نے میچ میں فتح کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ کے لیے یہ فتح بہت ضروری تھی، ٹیم کے حالیہ نتائج قابل قبول نہیں تھی۔
اس سوال پر کہ ملتان کی پرانی وکٹ پر دوبارہ کھیلنا جوا نہیں تھا، کیا اس حوالے سے ناکامی کا خوف تھا؟شان مسعود نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ نتیجہ خیز کرکٹ کھیلنے کی کوشش کی ہے، ہم ایسی ٹیم بنانا چاہتے ہیں جو ہر جگہ نتیجہ نکال سکیں، انہوں نے بلے بازوں اور باؤلرز کی اچھی شروعات کو میچ میں کامیابی کی وجہ قرار دیا۔
شان مسعود نے ایک سوال پر کہا کہ ٹیسٹ میچ میں کامیابی کے لیے 20 وکٹوں کا حصول ناگزیر ہے، ہمیں ایسی ٹیم بنانی ہے جو ہرقسم کی کنڈیشنز میں 20 وکٹیں لینے کی صلاحیتی رکھتی ہو، انہوں نے کہاکہ پہلی اننگز میں 75 رنز کی برتری ہدف مقرر کرنے میں ہمارے لیے مددگار ثابت ہوئی۔
خود پر ہونے والی تنقید سے متعلق سوال پر انہوں نے کہاکہ مثبت تنقید کو تعمیری سوچ کے ساتھ دیکھتا ہوں، منفی تنقید کو برداشت اور نظر انداز کرنے کی کوشش کرتا ہوں، ہم نے اس میچ کے لیے یہی منصوبہ بندی کی تھی ہر دن ہم اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے، آج ہم یہی سوچ کر میدان میں اترے تھے کہ 8 کھلاڑی کیسے آؤٹ کرنے ہیں، میرا خیال ہے ٹیم کی کوششیں سب کے سامنے ہیں۔
اس سوال پر کہ روالپنڈی میں بھی ملتان جیسی اسپنرز کیلیے مدد گار وکٹ تیار کروائیں یا کوئی مختلف حکمت عملی اپنائیں گے؟ شان مسعود نے کہاکہ یہ ایک رات میں حل ہونے والا مسئلہ نہیں ہے، اگر آپ آسٹریلیا کو دیکھیں تو وہ برسبین میں باؤنسی ٹریک بناتے ہیں اور سڈنی میں 2 اسپنرز کھلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ہوم کنڈیشنز اور ہر گراؤنڈ کے حالات کو دیکھ کر فیصلہ کریں گے، میرا خیال ہے کہ ہمیں یہ حکمت عملی نہیں اپنانی چاہیے کہ ہر جگہ اسپن وکٹ تیار کروائیں، ہمیں اچھی ٹیسٹ ٹیم بننے کیلیے اپنے گراؤنڈز کی کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے فیصلے کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ سیریز اب ایک ایک سے برابر ہے، اب پنڈی جائیں گے، وہاں کی کنڈیشنز دیکھیں، بہترین ٹیم اتارنے کی کوشش کریں گے اور کوشش کریں گےکہ ٹیم نے اس میچ میں جس طرح کی کارکردگی دکھائی ہے اسے دہرانے کی کوشش کریں۔
انہوں نے کہاکہ میرے لیے چیلنج یہ ہے کہ ہم ہر قسم کی وکٹ پھر اس طرح کھیلیں کہ ہم 20 وکٹیں لینے اور اس کے لیے خاطر خواہ رنز بنانے کے قابل ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت بھی موسم گرما چل رہا ہے جو موسم سرما میں تبدیل ہو رہا ہے تو ہمیں امید ہے کہ اگلے میچ میں سورج کا اپنا کردار ادا کرے گا اور وکٹ خشک ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم راولپنڈی جا کر 20 تاریخ کو وکٹ دیکھیں گے، گراؤنڈمین وہاں کام کررہے ہیں اور ہم ایسی ٹیسٹ وکٹ کرنے کی کوشش کریں گے جہاں دونوں ٹیمیں 20 وکٹیں لے سکیں۔
غیرملکی صحافی کے اس سوال پر کہ دوسرے ٹیسٹ میں استعمال شدہ وکٹ پر کھیلنے کے فیصلے کا کریڈٹ کسے دیں گے؟ شان مسعود نے کہا کہ اس میں پوری ٹیم کی کوشش شامل ہے، میں اس فتح سے خوش ہوں اور کوچز، سلیکٹرز اور کھلاڑیوں کو کریڈٹ دینا چاہتا ہوں۔
اس موقع پر انگلشن کپتان بین اسٹوکس نے کہاکہ کہ پاکستانی اسپنرز نے ہمیں دباؤ میں رکھا، ہمیں بین ڈکٹ کی پہلی اننگز سے سیکھنے کی ضرورت ہے، ایسی کنڈیشنز ہمیں جیت کے لیے راستہ نکالنا ہوگا۔انہوں نے تسلیم کیا کہ سلمان علی آغا کے کیچز ڈراپ کرنا ان ٹیم کو بھاری پڑا۔