• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:28pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:52pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:55pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:28pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:52pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:55pm

بابراعظم کو ٹیم سے ڈراپ کرنے پر سابق انگلش کپتان مائیکل وان کی پی سی بی پر تنقید

شائع October 14, 2024
— فائل فوٹو: ای ایس پی این کرک انفو /  ایکس
— فائل فوٹو: ای ایس پی این کرک انفو / ایکس

انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران قومی ٹیم کے اسٹار بلے باز بابراعظم کو ٹیم سے ڈراپ کیے جانے پر انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی بیوقوفوں والا فیصلہ ہے۔

انگلینڈ کے خلاف ملتان ٹیسٹ میں بدترین شکست کے بعد قومی ٹیم کی نومنتخب سلیکشن کمیٹی نے کپتان شان مسعود اور ہیڈ کوچ جیسن گلیپسی کی حمایت کے باوجود تجربہ کار بلے باز بابراعظم کو اسکواڈ سے ریلیز کردیا۔

ملتان ٹیسٹ میں اننگز اور 47 رنز کی شکست کے بعد پی سی بی پر سخت تنقید کی جارہی تھی جس کے باعث نو منتخب سلیکشن کمیٹی نے دوسرے ٹیسٹ میچ سے قبل حیران کن فیصلے کیے ۔

انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل بابراعظم کے علاوہ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور سرفراز احمد کو بھی اسکواڈ سے ریلیز کردیا گیا جب کہ ابرار احمد کو بخار کی وجہ سے منتخب نہیں کیا گیا۔

انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں پی سی بی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ’پاکستان نے حالیہ دنوں میں کوئی میچ نہیں جیتا اور انگلینڈ سے بھی پہلا میچ نہیں جیت سکا اور اپنے بہترین بلے باز کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ کرلیا‘۔

مائیکل وان نے اپنی پوسٹ میں بابر اعظم کو بھی ٹیگ کیا، انہوں نے کہا ’میرے خیال میں پاکستان کرکٹ سرپرائز سے مالا مال ہے لیکن یہ فیصلہ سرِ فہرست ہے‘۔

سابق انگلش کپتان نے مزید کہا کہ یہ انتہائی بیوقوفوں والا فیصلہ ہے، البتہ اگر بابر اعظم نے خود کرکٹ سے بریک مانگی ہے تو پھر یہ فیصلہ قابل قبول ہے۔

اس سے قبل قومی ٹیم کے جارح مزاج بلے باز فخرزمان نے بھی بابراعظم کو ٹیسٹ اسکواڈ سے ریلیز کرنے پر تنقید کی تھی۔

فخرزمان نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’بابراعظم کو ڈراپ کرنے کی خبریں تشویشناک ہیں، بھارت نے 3 سال کی خراب کارکردگی کے باوجود ویرات کوہلی کو ٹیم سے ڈراپ نہیں کیا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اب تک کے بہترین بلے باز کو ڈراپ کرنے سے منفی پیغام جائے گا، ہمیں اپنے کھلاڑیوں کو کمزور کرنے کے بجائے انہیں تحفظ فراہم کرنا ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 15 اکتوبر 2024
کارٹون : 14 اکتوبر 2024