بانجھ پن اور موٹاپا بھی نوجوان خواتین میں بریسٹ کینسر کا سبب
امریکن کینسر سوسائٹی کا کہنا ہے کہ حالیہ چند سال میں بانجھ پن اور زائد وزن کی شکار نوجوان خواتین میں بریسٹ کینسر بڑھنے کو نوٹ کیا گیا جب کہ مجموعی طور پر 50 سال سے کم عمر خواتین میں بریسٹ کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق امریکن کینسر سوسائٹی کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق سال 2012 کے بعد سالانہ سطح پر نوجوان خواتین میں بریسٹ کینسر بڑھنے کو نوٹ کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سالانہ 50 سال سے کم عمر خواتین میں بریسٹ کینسر کے کیسز میں صرف امریکا کے اندر ایک فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق 50 سال تک کی عمر تک خواتین میں بریسٹ کینسر کی عام قسم تیزی سے پھیل رہی ہے، تاہم بعض نوجوان خواتین میں قدرے خطرناک کینسر کی اقسام کی بھی تشخیص ہو رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس وقت صرف امریکا میں ہر 50 خواتین میں ایک 50 سالہ خاتون میں بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوتی ہے جب کہ ایشیائی خواتین میں بریسٹ کینسر کے شکار ہونے کی شرح دیگر سے زیادہ پائی گئی۔
تحقیق کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ 20 سے 50 سال کی عمر کے درمیان والی خواتین میں بریسٹ کینسر بڑھنے کے متعدد اسباب ہیں، جن میں عام طور پر بانجھ پن، موٹاپا اور شراب نوشی سمیت طرز زندگی بھی شامل ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ عام طور پر نوجوان خواتین میں بانجھ پن اور موٹاپے کی وجہ سے بریسٹ کینسر ہوتا ہے، تاہم اس کی دیگر بھی متعدد وجوہات ہیں، جنہیں جاننے کی ضرورت ہے۔
تحقیق میں ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ 1989 کے مقابلے میں اب بریسٹ کینسر سے خواتین کے مرنے کی شرح میں نمایاں کمی نوٹ کی گئی اور صرف امریکا میں ہی اب موذی مرض سے خواتین کی موت ماضی کے مقابلے کم ہوتی ہے، تاہم بیماری مسلسل بڑھ رہی ہے۔