لاہور پولیس کی کارروائی، چھ کم عمر لڑکوں کو جنسی زیادتی سے بچا لیا
صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس نے بروقت کارروائی کر کے چھ کم عمر لڑکوں کو جنسی زیادتی سے بچا کر ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا۔
لاہور پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ داتا دربار پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے پولیس ٹیم کے ہمراہ سرچ آپریشن کیا اور نجی سرائے میں کم عمر لڑکوں کو مبینہ جنسی زیادتی سے بچاتے ہوئے بازیاب کرا لیا جبکہ مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا۔
لاہور پولیس کے سپرنٹنڈنٹ کیپٹن ریٹائرڈ قاضی علی رضا نے بتایا کہ مشتبہ شخص نے لڑکوں کو نشہ آور شے پینے کو دی تھی اور پھر ان کی نازیبا فوٹیج بنائی۔
انہوں نے مزید بتایاکہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کی روشنی میں بچوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی اور جنسی استحصال میں ملوث عناصر کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔
پولیس نے بیان میں مزید کہا کہ کامیاب آپریشن پر داتا دربار کے ایس ایچ او اور ان کی ٹیم کے لیے تعریفی سرٹیفکیٹ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
اس سال کے اوائل میں، بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی این جی او ساحل کی جانب سے جاری کردی اعدادوشمار میں انکشاف کیا گیا تھا 2023 میں روزانہ 11 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جن میں زیادہ تر واقعات میں بچوں کے جاننے والے یا رشتہ داروں اس گھناؤنے فعل میں ملوث تھے۔