پی ٹی آئی حکومت کے غلط فیصلوں کے نتائج سے جان چھڑانے میں وقت لگے گا،مراد علی شاہ

شائع October 2, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں معیشت سے کھیل کھیلا گیا، ملک کو سنبھالنے میں دو سال لگے ہیں، ملک ابھی مسائل سے نکلا نہیں، نکل رہا ہے، پی ٹی آئی کے غلط فیصلوں کے نتائج سے جان چھڑانے میں وقت لگے گا۔

کراچی میں پریس کلب کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پریس کلب کے ممبران کے مسائل کے حل کے لیے وعدہ کیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اب بھی پریس کلب کو ریاست کے چوتھے ستون کی نظر سے دیکھتی ہے۔

مراد علی شاہ نے کراچی پریس کلب کے دورے کے دوران عہدیداروں اور مجلس عاملہ سے ملاقات بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا اور پریس کلبز پر حقائق بتانے کی بھاری ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے، پہلے صحافت کا معیار بلند ہوتا تھا اب ہر موبائل فون والا صحافی ہے، صحافت کے غلط استعمال سے بہت نقصان ہوتے ہیں، اس وقت سب سے زیادہ نقصان صحافت کا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دورے حکومت میں معیشت سے کھیل کھیلا گیا، اس ملک کو سنبھالنے میں دو سال لگے ہیں، ملک ابھی مسائل سے نکلا نہیں، نکل رہا ہے، پی ٹی آئی کے غلط فیصلوں کے نتائج سے جان چھڑانے میں وقت لگے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج کل جوڈیشل ریفارمز کی بات چل رہی ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے آج سے ایک سال قبل اپنے منشور میں آئینی عدالت کے قیام کے حوالے سے لکھا تھا اور آج کل کہا جارہا ہے کہ یہ ایک خاص مقصد کے تحت کیا جارہا ہے لیکن اس وقت تو کوئی ایسی بات نہیں تھی۔

ایک سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ آئین میں لکھا ہوا ہے اور آئین کوئی تبدیل کرنا چاہے تو کرلے۔

انہوں نے کے- الیکٹرک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کے بورڈ میں کون لوگ ہیں مجھے نہیں معلوم،کے الیکٹرک بورڈ کے لوگ اسلام آباد سے آتے اور چلے جاتے ہیں، اس بورڈ میں سندھ حکومت کی نمائندگی ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی اسمبلی نے بہت سخت مؤقف رکھا تھا اور ہم نے وفاق سے کے- الیکٹرک کے بورڈ پر صوبائی حکومت کا نمائندہ رکھنے کی تجویز پیش کی تھی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 3 اکتوبر 2024
کارٹون : 2 اکتوبر 2024