لڑکی تلاش کرتا ہوں تو سب کہتے ہیں تمہاری منگنی زینب سے ہوچکی ہے، اسامہ خان
اداکارہ اسامہ خان نے شکوہ کیا ہے کہ وہ اپنی شادی کے لیے جیسے ہی کوئی لڑکی تلاش کرنا شروع کرتے ہیں تو سب لوگ انہیں کہتے ہیں کہ ان کی منگنی پہلے سے ہی زینب شبیر سے ہو چکی ہے۔
اسامہ خان نے حال ہی میں ندا یاسر کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں ایک سیگمنٹ میں انہوں نے اپنی منگنی سے متعلق پھیلنے والی افواہوں پر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل پہلی بار ندا یاسر کے ہی مارننگ شو میں ان کی منگنی کی بات ہوئی تھی، جہاں سے خبر وائرل ہوئی۔
ان کے مطابق وہ اور زینب شبیر ندا یاسر کے مارننگ شو میں شریک ہوئے تھے، جہاں ان سے ان کی منگنی سے متعلق پوچھا گیا تھا اور وہیں سے بات وائرل ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے دوران ندا یاسر نے ان سے اور زینب سے پوچھا تھا کہ ان کی عروسی لباس میں تصاویر شیئر ہو رہی ہیں، کیا ان کی منگنی ہوچکی ہے؟ اس کے بعد ندا یاسر نے پروگرام کے بریک کا اعلان کیا لیکن بریک سے واپسی پر ان کی مذکورہ موضوع پر بات نہ ہوئی اور لوگوں نے سمجھ لیا کہ ان کی منگنی ہوچکی ہے۔
ان کے مطابق پہلی بار ان کی اور زینب شبیر کی منگنی کی خبریں اس وقت پھیلیں جب دونوں کی ایک ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران کھچوائی گئی عروسی لباس کی تصاویر وائرل ہوئیں، پہلے شوبز شخصیات نے انہیں مبارک باد دینا شروع کی، جس کے بعد سوشل میڈیا پر بھی ان کی منگنی اور بعد ازاں شادی کی خبریں وائرل ہوئیں۔
اسامہ خان کا کہنا تھا کہ غیر ارادی طور پر ان کی اور زینب شبیر کی منگنی کی افواہیں پھیلیں لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ افواہیں پھیلنے کے بعد جیسے ہی ان کے گھر والے یا وہ خود اپنے لیے کوئی لڑکی تلاش کرتے ہیں تو لوگ انہیں کہتے ہیں کہ ان کی تو پہلے سے ہی زینب شبیر سے منگنی ہو چکی ہے۔
اسامہ خان نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی اور زینب شبیر کی منگنی یا شادی کی افواہیں پھیلنے سے دونوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا اور نہ ہی کوئی زیادہ نقصان ہوا ہے، البتہ وہ جب بھی رشتے کے لیے کوئی لڑکی تلاش کرتے ہیں تو انہیں کہا جاتا ہے کہ ان کی منگنی زینب شبیر سے ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ اسامہ خان اور زینب شبیر پہلے بھی متعدد ٹی وی شوز میں اپنی منگنی یا شادی کی خبروں کی تردید کر چکے ہیں اور بتا چکے ہیں کہ وہ صرف بہترین دوست ہیں، لوگوں نے ان کی شوٹنگ کی تصاویر کو غلط سمجھ کر ان کے رشتے سے متعلق افواہیں پھیلائیں۔