• KHI: Zuhr 12:35pm Asr 4:17pm
  • LHR: Zuhr 12:05pm Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 12:10pm Asr 3:31pm
  • KHI: Zuhr 12:35pm Asr 4:17pm
  • LHR: Zuhr 12:05pm Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 12:10pm Asr 3:31pm

بشریٰ انصاری نے خود بطور کامیڈین کیریئر شروع کیا، اب مجھ پر تنقید کر رہی ہیں، چاہت فتح علی خان

شائع September 28, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

کامیڈین گلوکار چاہت فتح علی خان نے سینیئر اداکارہ بشریٰ انصاری کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اداکارہ نے خود بطور مزاحیہ فنکار کیریئر شروع کیا لیکن اب وہ ان پر تنقید کر رہی ہیں، شاید اداکارہ کو لگ رہا ہے کہ میں ان کی جگہ چھین رہا ہوں۔

چاہت فتح علی خان نے جیو ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بشریٰ انصاری کی تنقید پر رد عمل دیا اور دعویٰ کیا کہ جب وہ بچے تھے تب سے بشریٰ انصاری کام کرتی آ رہی ہیں اور شروع میں وہ بھی دوسروں کی نقل اتارا کرتی تھیں، مزاحیہ گانے گاتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ بشریٰ انصاری سمیت ان جیسے دوسرے بڑے فنکاروں اور گلوکاروں کی خود پر ہونے والی تنقید سن اور دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں، انہیں سمجھ نہیں آتا کہ وہ ان پر تنقید کیوں کرتے ہیں؟

چاہت فتح علی خان کے مطابق بشریٰ باجی جو اتنی بڑی فنکارہ ہیں، اب انہوں نے بھی ان کے خلاف بولنا شروع کیا ہے، حالانکہ خود انہوں نے دوسروں کی نقل اتار کر کیریئر کا آغاز کیا۔

انہوں نے بشریٰ انصاری کو مخاطب ہوتے ہوئے ان سے پوچھا کہ کیا انہیں یاد نہیں کہ وہ مزاحیہ گانے گاکر اور دوسروں کی نقلیں اتارکر اداکاری کرتی رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ تو خود اپنے گانے لکھتے، گاتے اور تیار کرتے ہیں، جن سے لوگ لطف اندوز ہوتے ہیں۔

چاہت فتح علی خان نے بشریٰ انصاری کو مخاطب ہوتے ہوئے مزید کہا کہ اگر انہیں ان کے گانے برے لگتے ہیں تو وہ ان کے ساتھ بھی گانا گانے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شاید بشریٰ انصاری کو لگ رہا ہے کہ وہ ان کی جگہ چھین رہے ہیں، حالانکہ ایسا بلکل بھی نہیں۔

خیال رہے کہ بشریٰ انصاری نے چند دن قبل جیو ہنسنا منع ہے میں چاہت فتح علی خان کی گلوکاری پر رد عمل دیتے ہوئے ان کی گلوکاری کو گانوں کا استحصال قرار دیا تھا۔

بشریٰ انصاری نے مزید کہا تھا کہ انہیں لوگوں کی ذہنیت پر بھی افسوس ہوتا ہے کہ وہ کس طرح کی چیزوں کو وائرل کردیتے ہیں، انہیں ذاتی طور پر گانوں کا استحصال اور گانوں پر ظلم برداشت نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 30 دسمبر 2024
کارٹون : 29 دسمبر 2024