سیاست کی وجہ سے شوبز کیریئر ختم ہوا، مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا، کنول نعمان
ماضی کی مقبول اداکارہ کنول نعمان نے انکشاف کیا ہے کہ سیاست میں جانے کی وجہ سے انہیں شوبز کیریئر کا نقصان برداشت کرنے سمیت مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا، انہیں فلموں اور ڈراموں میں کام دینا بند کردیا گیا۔
کنول نعمان نے حال ہی میں نیو ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران انہوں نے بتایا کہ ان کی پیدائش ملتان میں ہوئی اور ان کا بچپن بھی وہیں گزرا لیکن جوانی میں وہ اہل خانہ کے ہمراہ لاہور منتقل ہوئیں، جہاں والدہ کے علاج اور گھر کے اخراجات کے لیے انہوں نے ملازمت تلاش کی لیکن انہیں کوئی ملازمت نہ ملی۔ ؎ ان کے مطابق بعد ازاں الحمرا ہال سے انہیں ایک ملازمت کے انٹرویو کے لیے کال آئی، جب وہ وہاں پہنچیں تو معلوم ہوا کہ غلطی سے انہیں کال گئی تھی، وہ مرد کے لیے سیکیورٹی گارڈ کی ملازمت تھی، اس لیے انہیں وہ جاب بھی نہ ملی لیکن انہیں وہیں پھر تھیٹر ڈرامے میں اداکاری کا موقع ملا۔
کنول نعمان کا کہنا تھا کہ پہلے تھیٹر میں مختصر کردار ادا کرنے کے بعد انہیں دوسرے تھیٹر میں بھی کاسٹ کرلیا گیا، جہاں سے بعد میں انہیں پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کے ڈرامے کے لیے کاسٹ کیا گیا اور ان کا کیریئر شروع ہوا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے نہ صرف تھیٹر اور ڈراموں بلکہ فلموں میں بھی کام کیا، انہوں نے سلطان راہی، ندیم بیگ، محمد علی، غلام محی الدین، فردوس جمال اور سہیل احمد سمیت کئی اداکاروں کے ساتھ کام کیا۔
ان کے مطابق وہ والدہ کی اکلوتی بیٹی تھیں، والدہ کے اخراجات اور تیمارداری ان پر ہی تھی اور انہوں نے والدہ کے علاج کے لیے ہر طرح کے کام کرنے کا ارادہ کر رکھا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ زندگی کے آخری سال میں علیل ہو گئی تھیں جب ان کے نوجوان بیٹے بھی خصوصی اہمیت کے حامل بچے ہیں، ان کے علاج اور دیکھ بھال پر بھی بہت پیسے خرچ ہوتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ سیاست میں جانے کی وجہ سے انہوں نے شوبز سے کنارہ کشی اختیار کی اور گزشتہ 16 سال سے انہوں نے کوئی ڈراما نہیں کیا، اگرچہ انہیں متعدد بار کاسٹ کرنے کی بات کی گئی لیکن ان کے سیاست میں جانے کی وجہ سے پروڈکشن ہاؤسز انہیں بعد میں کاسٹ کرنے سے کتراتے ہیں۔
ان کا کا کہنا تھا کہ سیاست میں جانے کی وجہ سے ان کا نہ صرف شوبز کیریئر ختم ہوگیا بلکہ انہیں مالی طور پر نقصان بھی ہوا، اگر وہ کام کرتی رہتیں تو وہ کروڑوں روپے کما چکی ہوتیں لیکن سیاست میں انہیں کسی طرح کی کوئی کمائی نہیں ہوئی۔
پروگرام میں والدہ کی محبت اور شفقت پر بات کرتے ہوئے کنول نعمان پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں اور اس بات پر ندامت کا اظہار کیا کہ انہوں نے زندگی کے آخری سالوں میں والدہ کے ساتھ قدرے سخت رویہ رکھا تاکہ وہ بیماری میں ان کی باتیں مانیں لیکن اب انہیں لگتا ہے کہ انہیں والدہ کے ساتھ سختی سے پیش نہیں آنا چاہیے تھا۔