لڑکی کو ذہنی پختگی اور مالی خودمختاری سے قبل شادی کرلینی چاہیے، صبا فیصل
سینیئر اداکارہ صبا فیصل نے نوجوان لڑکیوں کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کو 25 سال کے فوری بعد لیکن ذہنی پختگی اور مالی خودمختاری سے قبل شادی کرلینی چاہیے۔
صبا فیصل حال ہی میں حافظ احمد کے پوڈکاسٹ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت اپنے اہل خانہ، ذاتی زندگی اور دوسرے مسائل پر بھی کھل کر بات کی۔
پروگرام کے دوران ان سے طلاقوں کے بڑھتے ہوئے رجحان سے متعلق بھی پوچھا گیا، جس پر انہوں نے کہا کہ طلاقیں ہونے کے متعدد اسباب ہیں، مرد اور خاتون دونوں قصور وار ہیں لیکن آج کل کی خواتین مظلوم نہیں رہیں، وہ خودمختار ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کا یقین ہے کہ مرد اور عورت کا کوئی مقابلہ نہیں، خدا نے جس جنس کو برتر بنایا ہے، اس پر بحث نہیں، عورت کا اصل مقام، اصل جگہ اس کے شوہر کا گھر ہوتا ہے، اس کے بچوں کو بھی وہیں عزت اور محبت ملے گی۔
صبا فیصل نے اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کو 25 سال سے پہلے ہر گز شادی نہیں کرنی چاہیے لیکن انہیں 25 سال کے فوری بعد رشتہ ازدواج میں بندھ جانا چاہیے، 30 سال تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔
ان کے مطابق 30 سال کی عمر تک لڑکیوں ذہنی طور پر پختہ بن چکی ہوتی ہیں اور ان کی شخصیت میں ربڑ کی طرح کا کھیچائو ختم ہوچکا ہوتا ہے، پھر انہیں ایڈجسٹ کرنا مشکل ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ذہنی پختگی آنے، خود مختار بننے اور مالی طور پر مستحکم ہونے کے بعد لڑکیوں کے ذہنوں میں یہ سوال آنے لگتا ہے کہ انہیں تو شوہر کی ضرورت ہی نہیں، وہ سب کچھ کر سکتی ہیں، اس لیے لڑکیوں کو جلد شادی کرلینی چاہیے۔
صبا فیصل نے واضح کیا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے، ہر کسی کی اپنی رائے ہوتی ہے، دوسرے ان سے اختلاف کر سکتے ہیں لیکن وہ سمجھتی ہیں کہ لڑکیوں کو ذہنی پختگی اور مالی طور پر مستحکم ہونے سے قبل شادی کرلینی چاہیے تاکہ وہ شادی کی اہمیت کو جان سکیں۔