طلاق ہونے پر مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا، تمکنت منصور
اداکارہ، گلوکارہ و ماڈل تمکنت منصور نے کہا ہے کہ شادی طلاق پر ختم ہونے کی وجہ سے انہیں مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا، انہیں کسی نے کبھی کوئی طعنہ دیا اور نہ ان کے والدین کو کبھی طعنے ملے۔
تمکنت منصور نے حال ہی میں پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت ذاتی زندگی پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ایم بی بی ایس سمیت پوسٹ گریجوئیٹ کر رکھا ہے اور وہ پریکٹیشنر ڈاکٹر بھی ہیں جب کہ ان کے والد فوج میں تھے، اب اپنا کاروبار کرتے ہیں۔
اداکارہ کے مطابق ان کی والدہ گائناکالوجسٹ تھیں اور وہ حال ہی میں گجرات کے سرکاری ہسپتال سے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کے طور پر ریٹائرڈ ہوئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شادی اور طلاق کے معاملے پر کبھی انہیں گھر والوں کے دبائو کا سامنا نہیں رہا، البتہ جب والدین نے انہیں شادی تاخیر سے کرنے کا کہا، تب انہیں لگتا تھا کہ ان کے والدین ان کے پیار کے دشمن ہیں۔
تمکنت منصور کے مطابق انہیں کم عمری میں ہی محبت ہوگئی تھی اور وہ جلد شادی کرنا چاہتی تھیں لیکن والدین نے انہیں پابند بنایا تھا کہ جب وہ ایم بی بی ایس کرکے ہاؤس جاب کریں گی، تب ہی انہیں شادی کی اجازت دی جائے گی۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے 23 سال کی عمر میں پسند کی شادی کی اور انہیں دو بچے ہوئے۔
تمکنت منصور کا کہنا تھا کہ انہوں نے دس سال تک شادی چلائی، اس کے بعد انہوں نے خلع لینے کا فیصلہ کیا، ان کی شادی شدہ زندگی میں چھوٹی موٹی باتیں نہیں بلکہ بڑے مسائل تھے، تبھی انہوں نے اتنا بڑا فیصلہ لیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ وہ جسمانی تشدد کا شکار نہیں رہیں بلکہ دوسرے بڑے مسائل تھے، جس وجہ سے انہوں نے شادی کو ختم کیا، البتہ انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
تمکنت منصور کے مطابق ان کے بچے اب بڑے ہوچکے ہیں، ان کے سسرالی، ان کے والدین اور بچوں کے اساتذہ بھی انہیں سوشل میڈٰیا پر فالو کرتے ہیں جب کہ بچوں کے دوست بھی انہیں دیکھتے ہیں، اس لیے وہ اپنے بچوں کے باپ کے حوالے سے کچھ نہیں کہنا چاہتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بچوں کے والد کے حوالے سے کوئی بھی نامناسب بات کہ کر بچوں کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتیں، اس لیے انہوں نے آج تک اپنے والدین کو بھی شادی ختم کرنے کی اصل وجوہات نہیں بتائیں۔