لبنان کے پیجر دھماکوں میں امریکا ملوث نہیں، انٹونی بلنکن
امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے لبنان میں ہونے والے پیجر دھماکوں میں امریکا کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو اس بارے میں پتا تھا اور نہ ہی اس میں ملوث ہے۔
مصری ہم منصب بدر عبدالعطا کے ہمراہ قاہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلنکن نے کہا کہ امریکا کو ان واقعات کا علم تھا اور نہ ہی وہ اس میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ابھی بھی اس واقعے کے حوالے سے شواہد اور ثبوت اکٹھے کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف بہت واضح رہا ہے اور ہمیں اس بات کی اہمیت کا اندازہ ہے کہ تمام فریقین کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جس سے غزہ میں اس تنازع کی شدت میں اضافہ ہو جس کو ہم حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سیکریٹری آف اسٹیٹ نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ تمام فریق کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جو تنازع کو بڑھانے کا سبب بنے۔
مسٹر عبدالعطا نے کہا کہ مصر فلسطینیوں کا قتل عام روکنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز لبنان میں چھوٹی مواصلاتی ڈیوائسز پیجر پھٹنے سے 12 افراد شہید جبکہ ایرانی سفیر، حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت ڈھائی ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ان ڈیوائسز کے پھٹنے سے ایرانی سفیر کے ساتھ ساتھ درجنوں افراد کی بینائی متاثر ہوئی ہے جبکہ کئی افراد اپنی انگلیوں سے بھی محروم ہو گئے۔
سوشل میڈیا پر زیرگردش ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ زخمی افراد کو بازوؤں، ٹانگوں اور چہرے پر شدید زخم آئے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی نیوز ویب سائٹ سائٹ ایگزیوس نے دعویٰ کیا تھا کہ حملے سے چند منٹ قبل اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن کو کال کی تھی اور انہیں لبنان میں کسی کارروائی سے متعلق آگاہ کیا تھا۔