مانسہرہ: قریبی دوست نے باپ اور بیٹے کو قتل، بیٹی کو اغوا کرلیا
خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں ایک شخص اور اس کے بیٹے کو قریبی دوست نے قتل جبکہ ان کی بیٹی کو اغوا کر لیا۔
ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) شفیع اللہ گنڈاپور نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ یہ واقعہ منگل کو مانسہرہ میں ہزارہ موٹروے پر ڈاک سینٹر کے قریب پیش آیا۔
شفیع اللہ گنڈاپور نے کہا کہ ’مشتبہ افراد کو گرفتار اور اغوا شدہ لڑکی کو واقعے کے چھ گھنٹے بعد بازیاب کرا لیا گیا، اس واقعے میں خاندان کے تین دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔‘
ڈی پی او کے مطابق مقتول کی اہلیہ نوشین بی بی نے پولیس کو فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ، شوہر، بیٹے اور بیٹیوں کے ہمراہ ہزارہ موٹروے کے شاہ مقصود انٹر چینج پہنچیں جہاں ان کے شوہر کا دوست شعیب اور اس کے ساتھی پہلے سے موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے ان کی بیٹی کو گاڑی میں بٹھانے کا مطالبہ کیا، لیکن اہل خانہ نے انکار کر دیا۔
نوشین بی بی نے ایف آئی آر میں کہا کہ ’ہمارے انکار پر شعیب زبردستی ہمارے بیٹے زین محمود کو اپنی گاڑی میں لے گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ آدھی رات کے قریب مانسہرہ میں پولیس لائن پہنچنے کے بعد شعیب نے ان کے شوہر کو قتل کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’شعیب نے ہماری کار پر اندھا دھند فائرنگ کی، جس سے میرے شوہر موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔‘
ڈی پی او شفیع اللہ گنڈاپور نے بتایا کہ ٹاکرا کا رہائشی طارق محمود موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ باقی مسافر زخمی ہوگئے۔
مانسہرہ پولیس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ زین کی لاش پولیس لائن کے قریب سے ملی جبکہ ملزمان محمد شعیب اور اس کے ساتھی محمد آصف کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
ڈی پی او نے بتایا کہ پولیس نے مغوی لڑکی کو بازیاب کرا لیا ہے، جبکہ ملزمان کے خلاف مانسہرہ کے سٹی پولیس اسٹیشن میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 302 (قتل)، 365 (اغوا یا اٹھایا)، 324 (قتل کی کوشش)، 427 (نقصان پہنچانا) اور 34 (مشترکہ ارادہ) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔