آگرہ میں شدید بارشوں سے تاج محل بھی متاثر، باغ زیر آب آ گیا
بھارت کے آگرہ شہر میں ہونے والی مسلسل بارشوں سے تاج محل کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جبکہ متصل باغ بھی زیر آب آ گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دلی شہر سے تقریبا ڈھائی سو کلو میٹر کی دوری پر موجود آگرہ شہر میں 17 ویں صدی کے تاریخی مقام ’تاج محل‘ کے گنبد سے پانی ٹپکنا شروع ہو گیا ہے، جبکہ مسلسل بارشوں سے مغل دور کے اس عالیشان مقام پر پانی جمع ہونا شروع ہوگیا ہے۔
بھارت کے آثار قدیمہ سروے (اے ایس آئی) نے پانی کے رساؤ کے بعد گنبد پر مبینہ طور پر دراڑیں آنے کے باعث ملازمین کو ہمہ وقت چوکنا رہنے کی ہدایت کی ہے۔
آگرہ سرکل کے سُپرنٹنڈنگ آرکیالوجسٹ راج کمار پٹیل نے کہا ہے کہ گنبد کی جانچ کے لیے ڈرون کیمروں کی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔
سرکاری خبر ایجنسی کودیے گئے انٹرویو میں راج کمار پٹیل وضاحت دی کہ تاج محل کے گنبد پر پانی کا رساؤ دیکھا گیا ہے، تاہم معائنہ کرنے پر پتا چلا کہ گنبد کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔
راج کمار پٹیل نے مزید بتایا کہ اس بات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ یہ پانی کا رساؤ مسلسل ہو رہا ہے یا وقفے وقفے سے، تاہم سامنے آنے والے مناظر میں دیکھا گیا ہے کہ تاج محل سے متصل باغ زیر آب آ گئے ہیں۔
دوسری جانب حکومت سے منظور شدہ سیاحتی گائیڈ مونیکا شرما نے بتایا کہ یادگار کا مناسب خیال رکھا جانا چاہیے، کیونکہ سیاحت کی صنعت سے وابستہ لوگوں کے لیے یہی واحد امید ہے۔
آگرہ شہر میں رواں ہفتے ہونے والی بارشوں نے 80 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، جہاں ایک ہی دن میں ایک سو اکیاون ملی میٹر ریکارڈ کی گئی تھی۔
موسلادھار بارشوں سے آگرہ شہر کے دیگر تاریخی مقامات جن میں آگرہ شہر کا قعلہ، فتح پور سکری، جھنجھن کا کٹورا، رام باغ، مہتاب باغ، چھینی کا روضہ، مغل بادشادہ اکبر کا مزار بھی شدید بارشوں سے متاثر ہوا ہے۔