آڈیو لیک کیس: علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے آڈیو لیک کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت ایڈیشنل اینڈ سیشن جج عبد الغفور کاکڑ نے کی۔
دوران سماعت علی امین گنڈا پور کے وکیل راجہ ظہور الحسن ایڈوکیٹ عدالت پیش ہوئے اور انہوں نے علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 21 ستمبر تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ 2022 میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے علی امین گنڈا پور کی ایک شخص کے ساتھ مبینہ آڈیو لیک ہوگئی تھی جس میں علی امین گنڈا پور پوچھ رہے ہیں کہ بندوقیں کتنی ہیں، جس پر دوسرا شخص کہتا ہے کہ بہت ہیں۔
علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ گولڑہ میں آڈیو لیک کے حوالے سے مقدمہ درج تھا۔
مبینہ آڈیو لیک
مبینہ طور پر علی امین گنڈا پور اس شخص سے کہہ رہے ہیں کہ کیا پوزیشن ہے؟
دوسرا شخص: سر پوزیشن تو اے ون ہے، آپ سنائیں۔
علی امین گنڈا پور: بندوقیں کتنی ہیں؟
دوسرا شخص: بہت ہیں۔
علی امین گنڈا پور: لائسنس؟
دوسرا شخص: لائسنس بھی بہت ہیں۔
علی امین گنڈا پور: بندے؟
دوسرا شخص: بندے بھی جتنی چاہیں ہوں گے سر۔
علی امین گنڈا پور: اچھا ہم یہاں ساتھ ہی قریبی کالونی میں کیمپ لگا رہے ہیں۔
دوسرا شخص: ہمارے ہاں؟
علی امین گنڈا پور: بارڈر پر، بارڈر پر، اسلام آباد کے بارڈر پر ٹول پلازہ کی لیفٹ سائیڈ پر، کون سی جگہ ہے، ٹاپ سٹی ہے یا کیپٹل۔
دوسرا شخص: ٹاپ بھی، کیپٹل بھی ہے، بہت ساری ہیں۔
علی امین گنڈاپور: ٹاپ تو ائیر پورٹ پر ہے نا۔
دوسرا شخص: ٹاپ تو ائیر پورٹ والی سائیڈ پر ہے، میں نے آپ کو پورا نقشہ بھیجا تھا۔
علی امین گنڈاپور: وہ مجھے ملا ہوا ہے، آپ بندے اور سامان وہاں پر ریڈی رکھیں۔
دوسرا شخص: ٹھیک ہے سر، کوئی ایشو نہیں ہے۔
علی امین گنڈاپور: بس پھر رابطے میں ہیں، ان شا اللہ