جن ڈیزائنز کو فاتح قرار دیا گیا وہ نوٹوں کی نئی سیریز کیلئے شارٹ لسٹڈ نہیں ہیں، اسٹیٹ بینک کی وضاحت
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حال ہی میں نئے کرنسی نوٹوں کے ڈیزائن مقابلے کے نتائج کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ رواں سال جنوری میں نئے بینک نوٹوں کی سیریز کے موضوعاتی ڈیزائن اور آئیڈیاز کے لیے آرٹ کے مقابلے کے ساتھ نئے بینک نوٹوں کی سیریز کی ڈیزائننگ کا عمل شروع کیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آرٹ مقابلے کا مقصد مقامی فنکاروں کی حوصلہ افزائی کرنا اور بین الاقوامی سطح پر رائج بہترین ضابطہ عمل کے مطابق ڈیزائن کی تیاری کے عمل میں عوام کو شامل کرنا تھا، جمع کرائے گئے ڈیزائنوں کا جائزہ معزز ماہرین پر مشتمل کمیٹی نے لیا اور فاتح انٹریز کا اعلان 5 ستمبر 2024 کو کیا گیا۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ آرٹ کے مقابلے کے ان نتائج کے اعلان کو ذرائع ابلاغ اور بعض عوامی حلقوں کی جانب سے نئے بینک نوٹوں کی سیریز کے ڈیزائنوں کی شارٹ لسٹنگ کے طور پر تعبیر کیا گیا، آرٹ مقابلے کے نتائج کا اعلان کرنے کا مقصد محض فنکاروں کی کاوشوں کو سراہنا اور انعامات سے نواز کر ان کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق فاتح قرار پانے والے ڈیزائنوں میں سے ایک نوٹ میں مذہبی تنوع کی عکاسی کرتے ہوئے اور ملک میں موجود مختلف مذاہب کو اجاگر کیا گیا، عوام کے کچھ حلقوں نے اسے غلط طور ایک خاص مذہب کو نمایاں کرنے کی کوشش کے طور پر بیان کیا، حالانکہ آرٹ کمیٹی نے فاتح ڈیزائن کا انتخاب محض اس کے فنی معیار اور مذہبی تنوع کے موضوع کی بنیاد پر کیا ہے اور کا کوئی خاص مقصد نہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ بات واضح کی جاتی ہے کہ جن ڈیزائنوں کو فاتح قرار دیا گیا وہ بینک نوٹوں کی نئی سیریز کے لیے شارٹ لسٹڈ ڈیزائن نہیں ہیں، مجوزہ نئی سیریز کے حتمی ڈیزائن مسابقتی عمل کے ذریعے منتخب کردہ معروف بین الاقوامی کمپنیاں ڈیزائن کر رہی ہیں۔
یہ کمپنیاں دسمبر 2024 تک نئے ڈیزائنز کے لیے اپنی تجاویز پیش کریں گی اور اسٹیٹ بینک بورڈ کی جانب سے منظور کردہ ڈیزائنز جنوری 2025 تک حتمی منظوری کے لیے وفاقی حکومت کو پیش کیے جائیں گے، مرکزی بینک وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد ہی نئے ڈیزائن کے بینک نوٹوں کی سیریز کی چھپائی کا عمل شروع کرے گا۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے 5 ستمبر کو نئے کرنسی نوٹوں کے مقابلے جیتنے والے مقامی آرٹسٹس کے نام اور ان کے تخلیق کردہ نوٹوں کے ڈیزائنز شارٹ لسٹ کیے تھے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا تھا کہ شارٹ لسٹ کیے گئے ڈیزائنز کو بین الاقوامی ڈیزائنروں کے پاس بھیجا جارہا ہے جو ڈیزائنوں کو دیکھ کر فائنل کریں گے۔