کراچی کارسازحادثہ: ملزمہ نتاشہ کی منشیات کیس میں درخواست ضمانت مسترد
سٹی کورٹ کراچی نے کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثہ کیس کی ملزمہ نتاشہ دانش کی منشیات کیس میں درخواست ضمانت مسترد کردی۔
کار ساز حادثہ کیس ملزمہ نتاشا کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے جاری تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وکیل صفائی سیکشن 11 کے حوالے سے عدالت کو مطمئن نہ کرسکے۔
مزید کہا کہ وکیل صفائی کا خون اور یورین کے نمونے غیر محفوظ رہنے کا دعویٰ غلط ہے، پولیس فائل میں ایسا کچھ نہیں ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ورثا کی جانب سے پیش کیے گئے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، عدالت اس میں سرکار مدعی ہے، اس لیے اس کی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اعلی تعلیم یافتہ خاتون کا نشے کی حالت میں گاڑی چلانا حیرت انگیز ہے، عدالت ملزمہ کی ضمانت سے معاشرے پر منفی اثر پڑے گا۔
عدالت نے ملزمہ نتاشہ کی منشیات کیس میں درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
واضح رہے کہ 6 ستمبر کو کراچی کی مقامی عدالت نے کارساز حادثے کی ملزمہ نتاشہ کی ایک لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کرلی تھی جبکہ منشیات ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
کراچی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے ملزمہ کے خلاف کیس کی سماعت کی تھی۔
سماعت کے دوران ملزمہ نتاشہ دانش اور جاں بحق ہونے والے دو افراد کے لواحقین کے درمیان طے پانے والا حلف نامہ جمع کرایا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ہم نے بغیر کسی دباؤ کے اللہ کے نام پر ملزمہ کو معاف کیا۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔
حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جب کہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے۔
21 اگست کو سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
23 اگست کو کارساز سروس روڈ حادثے کی نئی فوٹیج سامنے آگئی تھی جس میں پتا چلا کہ خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایک اور موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو روند ڈالا۔
29 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں تفتیشی حکام نے مقدمے میں مزید دفعات شامل کرنے کے لیے قانونی مشاروت شروع کردی تھی جب کہ 28 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ حادثے کی ملزمہ نتاشہ دانش کی میڈیکل رپورٹ تفتیشی حکام کو موصول ہوگئی تھی، پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ یورین رپورٹ میں ملزمہ کے آئس استعمال کرنے کے شواہد ملے ہیں۔
31 اگست کو کراچی میں کارساز سروس روڈ ٹریفک حادثے کے کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا دانش پر منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
2 ستمبر کو کراچی پولیس نے کارساز حادثہ کیس کی مرکزی ملزمہ نتاشہ دانش کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
4 ستمبر کو کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کارساز حادثہ کیس میں مرکزی ملزمہ نتاشا کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی جب کہ ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فریقین سے جواب طلب کیا تھا۔