• KHI: Maghrib 5:53pm Isha 7:15pm
  • LHR: Maghrib 5:09pm Isha 6:36pm
  • ISB: Maghrib 5:09pm Isha 6:38pm
  • KHI: Maghrib 5:53pm Isha 7:15pm
  • LHR: Maghrib 5:09pm Isha 6:36pm
  • ISB: Maghrib 5:09pm Isha 6:38pm

دولت، شہرت، عورت اور نشے نے زندگی برباد کی، اسلام کو جان کر بھی مغرور بنا، ہنی سنگھ

شائع September 7, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

بھارتی ریپر، گلوکار و موسیقار یو یو ہنی سنگھ نے کئی سال بعد پہلا انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ شہرت ملنے، دولت آنے، نشہ اور عورت کی دستیابی نے ان کی زندگی تباہ کردی جب کہ انہوں نے مذہب اسلام کو جان کر بھی مغروری اپنائی۔

ہنی سنگھ نے حال ہی میں بھارتی شوبز چینل کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے پہلی بار اپنی زندگی پر کھل کر بات کی۔

گلوکار کا کہنا تھا کہ انہوں نے آج تک تشہیر کے لیے میڈیا کی پی آر کمپنی کی خدمات حاصل نہیں کیں اور اسی وجہ سے ہی میڈیا میں ان کے حوالے سے ہمیشہ منفی رپورٹنگ ہوتی رہے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں 2011 میں شہرت ملنا شروع ہوئی اور کھ ہی عرصے میں وہ اسٹار بن گئے، لوگ کنسرٹس میں ان کے منتظر ہوتے جب کہ میڈیا کو وہ انٹرویو ہی نہیں دیتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا والے انہیں صرف کنسرٹس میں ہی دیکھتے تھے، جہاں دیگر لوگ میڈیا والوں کو دھکے دیتے، جس پر وہ ان سے ناراض ہوکر منفی رپورٹنگ کرتے لیکن انہوں نے کبھی میڈیا کی منفی رپورٹنگ پر توجہ نہیں دی۔

ہنی سنگھ نے بتایا کہ اگرچہ وہ پیدائسی طور پر سکھ ہیں لیکن وہ تقریبا تمام مذاہب کے قریب بھی رہے ہیں لیکن بنیادی طور پر وہ ملحد تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹار بننے سے قبل ہی انہوں نے مذہب اسلام کا وسیع مطالعہ کیا، وہ مذہبی علما اور صوفی اکرام سے ملے، ان سے طرح طرح کے سوال کیے اور انہیں ہر سوال کا جواب ملا۔

ان کے مطابق انہیں مذہب اسلام کی تعلیم حاصل کرنے کے دوران نہ صرف آخری نبی حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بلکہ دوسرے انبیا حضرت عیسیٰ اور موسیٰ علیہ السلام سے متعلق بھی معلومات ملی اور ان کا دماغ کھلا۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ مذہب اسلام کی تعلیم حاصل کرنے کے باوجود انہوں نے غرور نہیں چھوڑا اور شہرت ملنے کے بعد وہ مغرور بنے، انہوں نے خدا کا شکر ادا کرنے کے بجائے شہرت، دولت، عورت اور نشے کو سب کچھ مانا۔

نشے کی لت اور دماغی بیماری

ہنی سنگھ نے بتایا کہ شہرت ملنے کے بعد شوبز انڈسٹری کے کچھ بڑے افراد نے انہیں نشے کی لت پر لگایا اور شروع میں انہیں طعنے دیتے کہ وہ چرس اور گانجا نہیں پی سکتے۔

انہوں نے بتایا کہ بڑے لوگوں کے طعنوں پر وہ ہر طرح کا نشہ کرنے لگے، جس کے بعد انہیں اس کی لت لگ گئے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے سگریٹس میں چرس اور دوسرا نشہ بھرنے کے لیے ملازم رکھے ہوئے تھے، انہیں اٹھنے، بیٹھنے، کھانے، پینے اور بات کرنے سے قبل چرس، آفیم اور گانجے کی ضرورت پڑتی تھی۔

ہنی سنگھ کا کہنا تھا کہ بہت زیادہ نشہ کرنے کی وجہ سے انہیں دماغی عارضہ بائی پولر ڈس آرڈر (bipolar disorder) ہوگیا، جس نے ان کی زندگی کے کئی سال ان سے چھینے۔

ان کے مطابق انہیں امریکی دورے کے دوران محسوس ہوا کہ انہیں دماغی عارضہ ہے، وہ ہر چیز چھوڑ کر گھر آگئے اور سات سال تک شوبز سے دور رہے۔

ہنی سنگھ کے مطابق وہ ڈھائی سال تک اپنے گھر تک محدود رہے جب کہ ڈیڑھ سال تک اپنے کمرے سے باہر نہیں نکلے اور ڈاکٹرز انہیں گھر میں دیکھنے آتے تھے، ان سمیت ہر کسی کو لگتا تھا کہ ان کی زندگی ختم ہوچکی۔

عورت، دولت، شہرت اور نشے نے زندگی برباد کی

ہنی سنگھ نے بتایا کہ شہرت ملنے کے بعد وہ خدا کو بھول گئے اور شکرانے کرنے کے بجائے آسمانوں میں اڑنے لگے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ شہرت ملنے کے بعد دولت آگئی، جس کے بعد وہ نشے کی لت میں لگ گئے اور پھر عورت نے ان کی زندگی برباد کردی۔

ہنی سنگھ نے اعتراف کیا کہ دولت، شہرت اور عورت کی وجہ سے وہ گھر سے دور رہنے لگے، انہوں نے والدین اور اہلیہ سے ہی رابطہ کرنا چھوڑ دیا اور کئی کئی ماہ تک باہر رہتے تھے۔

انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ مشکل وقت میں ان کی اہلیہ شالنی تلوار سمیت ان کے والدین نے ان کا ساتھ نہیں چھوڑا۔

طلاق ہوچکی، اہلیہ کے تشدد کے الزامات پر بات نہیں کر سکتا

—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

ہنی سنگھ نے پروگرام میں بتایا کہ انہوں نے شالنی تلوار سے 2011 میں شادی کی تھی، وہ ان کے بچپن کا پیار تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ طلاق ہونے کے بعد دونوں نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں کہ دونوں اپنی شادی شدہ زندگی پر کبھی بات نہیں کریں گے اور ایک دوسرے پر الزامات نہیں لگائیں گے۔

ہنی سنگھ کے مطابق انہوں نے طلاق کے عوض ایک کروڑ روپے نہیں بلکہ بہت زیادہ پیسہ دیا ہے اور میڈیا میں پیسوں سے متعلق غلط خبریں چل رہی ہیں۔

انہوں نے مختصر کہا کہ اگر انہوں نے تشدد کیا ہوتا تو شالنی تلوار ان سے بات نہ کرنے کا معاہدہ نہ کرتیں اور پیسوں کے عوض طلاق نہ ہوتی۔

کارٹون

کارٹون : 30 دسمبر 2024
کارٹون : 29 دسمبر 2024