• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:49am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:54am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:49am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:54am

سندھ: نواب شاہ کے قریب شالیمار ایکسپریس خوفناک حادثے سے بال بال بچ گئی

شائع September 7, 2024
ڈرائیور نے  رفتار 180 کلومیٹر سے کم کر کے ٹرین کو بڑے حادثے سے بچا لیا — فوٹو/ ڈان
ڈرائیور نے رفتار 180 کلومیٹر سے کم کر کے ٹرین کو بڑے حادثے سے بچا لیا — فوٹو/ ڈان

سندھ میں نواب شاہ ریلوے اسٹیشن کے قریب ریلوے کراسنگ پر بجری سے لدے ایک ڈمپر ٹرک کے پٹری پر پھنس جانے کے باعث لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس ٹرین حادثے سے بال بال بچ گئی اور اس میں سوار تمام مسافر محفوظ رہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پھاٹک پر موجود ملازم کے لال جھنڈی دکھانے کے بعد ٹرین ڈرائیور نے خطرے کو بھانپتے ہوئے ایمرجنسی بریک لگا کر ٹرین کی رفتار کم کرنے میں کامیاب ہوئے، ٹرک کے ساتھ تصادم ٹرین کے پڑی سے نیچے اترنے کا سبب بن سکتا تھا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہونے کا خدشہ تھا۔

رپورٹ کے مطابق ٹرین ٹرک سے ٹکرانے کے باوجود رفتار کم ہونے کی وجہ سے پٹری سے نہیں اتری۔

ٹرین ڈرائیور عبدالغفار نے رپورٹرز کو بتایا ہے کہ ٹرین 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی جب انہوں نے دیکھا کہ ٹرک پٹریوں پر پھنس گیا ہے اور گیٹ مین اسے خطرے سے آگاہ کرنے کے لیے لال جھنڈی لہرا رہا ہے۔

یہ دیکھ کر انہوں نے فوری طور پر ٹرک سے تقریباً 800 میٹر کے فاصلے پر ایمرجنسی بریک لگائی جس سے ٹرین کی رفتار نمایاں طور پر کم ہو گئی اور اس کے نتیجے میں ٹرین کو ایک بڑے حادثے سے بچا لیا۔

جبکہ ریلوے اسسٹنٹ انجینئر مقصود لاریک نے بتایا ہے کہ ٹرین کے پھاٹک کے قریب پہنچنے سے قبل ہی گیٹ مین نے پھاٹک بند کرنا شروع کر دیا تھا لیکن اس سے پہلے کہ وہ اسے مکمل طور پر بند کرتے ایک ڈمپر ڈرائیور نے جلدی میں بجری سے لدے ٹرک کو پٹریوں پر چڑھا دیا۔

بعد ازاں ٹرینوں کی آمدورفت کو بحال کرنے کے لیے اور پٹری کو بحال کرنے کے لیے میونسپل انتظامیہ سے بھاری مشینری ادھار منگوائی گئی کیونکہ ریلوے انتظامیہ کے پاس کام کرنے کے لیے ایسی مشینری موجود نہیں تھی ۔

اس واقعے کے بعد ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا جبکہ ریسکیو ٹیمیں اور ریلوے حکام نے موقع پر پہنچ کر مسافروں کو امداد فراہم کی، مسافروں کو کھانے اور پینے کی چیزیں فراہم کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 19 ستمبر 2024
کارٹون : 17 ستمبر 2024