• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm

رہنما مسلم لیگ (ن) کو ناراض کرنے پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایجوکیشن برطرف

شائع September 6, 2024
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

حکومت پنجاب نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن (یو ای) کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عالم سعید کو مبینہ طور پر مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما کی جانب سے طالب علم کے داخلے کی درخواست کو قبول کرنے سے انکار کرنے پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر سعید کو اکتوبر 2023 میں تین سال کے لیے پرو وائس چیئرمین تعینات کیا گیا تھا لیکن وہ یونیورسٹی کے ریگولر ہیڈ کی ریٹائرمنٹ کے باعث نومبر سے وائس چیئرمین کا چارج سنبھالے ہوئے تھے، تاہم ان کے اچانک ہٹائے جانے نے تنازع کھڑا کردیا ہے۔

دریں اثنا، گورنر/چانسلر نے ننکانہ صاحب کی بابا گرونانک یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل کو اگلے 90 دنوں کے لیے یا مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی تک جامعہ کا قائم مقام سربراہ مقرر کردیا ہے۔

ہائر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ (ایچ ای ڈی) کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق چانسلر نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور آرڈیننس 2002 اور پنجاب جنرل کلاز ایکٹ 1956 کے سیکشنز کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کیا۔

خاص طور پر، گورنر نے یونیورسٹی آف ایجوکیشن آرڈیننس کے سیکشن 14 اے ون، 13 (9) اور 10 (7) اور پنجاب جنرل کلاز ایکٹ کے سیکشن 15 کے تحت کارروائی کی، جو حکام کو ضرورت کے مطابق تقرری، معطل یا برطرف کرنے کا اختیار دیتا۔

تاہم، یونیورسٹی کے ذرائع نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر محمد عالم سعید کو حکمران مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما کی جانب سے طالب علم کے داخلے کی درخواست پر عمل کرنے سے انکار کرنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

ڈاکٹر سعید نے یونیورسٹی میں داخلے کا عمل مکمل نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے سیاسی رہنما کا مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا تھا، اس انکار نے مبینہ طور پر سیاست دان کو ناراض کیا جس نے محکمہ اعلیٰ تعلیم (ایچ ای ڈی) کو ڈاکٹر سعید کو عہدے سے ہٹانے کے لیے کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی۔

ان الزامات کے برعکس، ایچ ای ڈی کے سیکریٹری ڈاکٹر فرخ نوید نے ڈان کو بتایا کہ ڈاکٹر عالم سعید کو یونیورسٹی کے اندر ’کئی بدانتظامی کے مسائل‘ کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے۔

تاہم خود ڈاکٹر عالم سعید نے اپنی برطرفی کی وجوہات پر تذبذب کا اظہار کیا، ڈان سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں کسی شکایت کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا اور انہیں کسی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے نہیں بلایا گیا تھا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے یونیورسٹی کے کسی ضابطے کی خلاف ورزی نہیں کی اور تجویز پیش کی کہ ان کی برطرفی طاقتور افراد کو ناراض کرنے کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔

سرکاری طریقہ کار کی تکمیل کے بعد ڈاکٹر عالم سعید کو عبوری وائس چانسلر کے ساتھ ساتھ پرو وائس چانسلر کی ذمہ داریوں سے بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔

بعد ازاں اضافی چارج پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل کو دے دیا گیا جنہوں نے باضابطہ طور پر یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے قائم مقام وائس چانسلر کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024