• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:49am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:54am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:49am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:54am

گورنر خیبر پختونخوا کا وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے اعتماد کا ووٹ لینے کا مطالبہ

شائع September 4, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ایک بار پھر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے اعتماد کا ووٹ لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دو تہائی اکثریت والے وزیراعلیٰ اپنی اسمبلی میں جانے سے کترا رہے ہیں۔

پشاور میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ میرے پاس سمری آئی ہے لیکن اس پر پاؤں نہیں رکھوں گا کیوں کہ ابھی کسی قانونی ماہرین سے مشاورت نہیں کی، لوگ مجھے ٹیلی فون کر رہے ہیں کہ سمری کا کیا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ میں کیوں ردوبدل کیا جارہا ہے قوم کو بتایا جائے، اگر یہ ممبران کرپٹ ہیں یا پھر نا اہل ہے تو قوم کو بتایا جائے، کابینہ میں ردوبدل سے متعلق تحقیقات کی جارہی ہیں۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ فٹ بال میچ کی طرح کابینہ میں کیوں تبدیلی کی جارہی ہے، سمری پر دستخط کرنے میں ابھی بہت وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس اور گورنر ہاؤس کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے والوں کی جانب سے جامعات کی اراضی فروخت کی جارہی ہے، دوسروں صوبوں کے ساتھ مقابلے کرنے والوں نے جامعات کے لیے صرف 3 ارب روپے مختص کئے ہیں جب کہ 26 جامعات میں وائس چانسلر تک نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 4 بار صوبائی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہوا ہے، اجلاس نہ بلانے سے لگ رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ اعتماد کھو چکا ہے، میرے مطابق وزیر اعلیٰ کے پاس اعتماد نہیں ہے، خدشہ ہے کہ سرکاری عدم اعتماد وزیر اعلیٰ کے اوپر نہ جائے۔

اس سے قبل، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نجی تعلیمی ایکسپو میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ نجی ایکسپو میں 33 اسٹالز لگائے گئے ہیں، اس قسم کے اقدام کا پشاور میں بھی انعقاد ہونا خوش آئند ہے، سرکاری جامعات پر لوگوں کا اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک بل لایا جائے جس میں سرکاری افسران کے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں داخل کرانے کا پابند کیا جائے، اگر سرکاری اسکولوں کا نظام بہتر ہوگیا ہے تو اب سرکاری ملازمین کے بچوں کو بھی سرکاری اسکولوں میں داخل کرنا چاہے۔

کارٹون

کارٹون : 17 ستمبر 2024
کارٹون : 16 ستمبر 2024