• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:49am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:54am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:49am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:54am

ریلوے کے 2 روٹس پر آپٹیکل فائبر بچھانے کے معاہدوں پر دستخط

شائع September 4, 2024
— فائل فوٹو کریٹیو کامنز
— فائل فوٹو کریٹیو کامنز

پاکستان ریلوے نے ریلوے کے دو اہم روٹس پر آپٹیکل فائبر بچھانے کے لیے چینی اور پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کر لیے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک سینئر عہدیدار نے بتایا ہےکہ ریلوے ہیڈکوارٹر میں معاہدوں پر دستخط کرنے کے لیے منعقدہ اجلاس میں کمپنیوں نے محکمے کو 33 کروڑ روپے کی پیشگی ادائیگی کی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ محکمےکو ریلوے کی راہداری میں آپٹیکل فائبر بچھانے کے لیے 36 روپے فی میٹر کے حساب سے مکمل پیشگی ادائیگی کی گئی ہے، پہلا راستہ جہاں چینی کمپنی کیبل بچھائے گی وہ کیماڑی سے پشاور کینٹ مین لائن (ایم ایل ون) ہے جو کل 1681 کلومیٹر پر مشتمل ہے، دوسرا راستہ جہاں پاکستانی کمپنی کام کرے گی وہ کیماڑی سے لودھراں اور ملتان بذریعہ لوپ لائن اور پھر گجرات سے لاہور کینٹ تک ہے جوکل 1,049 کلومیٹر پر مشتمل ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ آپٹک فائبر کیبل بچھانے سے نہ صرف ریلوے راہداری کے قریبی علاقوں کو فائدہ ہوگا بلکہ اس سے مسافر ٹرینوں میں انٹرنیٹ/وائی فائی سے متعلق سہولیات میں بھی ریلوے کو فائدہ ہوگا۔

محکمے کے مطابق چینی کمپنی نے پاکستان ریلوے کو پشاور کیماڑی راہداری پر آپٹیکل فائبر کیبل بچھانے کے لیے 20 کروڑ 50 لاکھ روپے جبکہ پاکستانی کمپنی نے 13 کروڑ 30 لاکھ روپے کی ادائیگی کی ہے، دونوں معاہدوں کی مدت تین سال ہے جسے باہمی افہام و تفہیم سے بڑھایا جا سکتا ہے۔

اس منصوبے پر پاکستان ریلوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) عامر علی بلوچ نے محکمے کی جانب سے کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے۔

عامر علی بلوچ نے اس موقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ریلوے مختلف طریقوں سے اپنی آمدن بڑھانے کی طرف گامزن ہے اور بین الاقوامی اور ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے طے کرنے سے ریلوے کو اپنی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔

عامر بلوچ نے مزید کہا کہ سیکیورٹی صورتحال اور دیگر مسائل کی وجہ سے کوئٹہ، بلوچستان کی طرف ریلوے ٹریک بند ہے، ٹرینوں کی آمدو رفت دوبارہ شروع ہونے میں دو ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے، جیسے ہی سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوگی، ہم فوری طور پر ملک کے باقی حصوں سے بلوچستان کے لیے ٹرین آپریشن بحال کر دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 17 ستمبر 2024
کارٹون : 16 ستمبر 2024