• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm

مہنگی بجلی، ٹیکسز کے خلاف تاجروں کی ملک گیر ہڑتال، کاروبار بند

شائع August 28, 2024
فیصل آباد میں دکانیں بند ہیں— ڈان نیوز
فیصل آباد میں دکانیں بند ہیں— ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

مہنگی بجلی اور ٹیکسز کے خلاف تاجروں کی جانب سے ملک گیر ہڑتال کی کال پر آج مختلف شہروں میں مارکیٹیں بند جبکہ متعدد مقامات پر احتجاج بھی کیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ملک کے معاشی حب کراچی میں چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند ہیں، جبکہ شیر شاہ اور مومن آباد کے علاقوں میں مہنگی بجلی اور ٹیکسوں کے خلاف تاجروں نے احتجاج کیا اور کئی مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کر کے راستے بند کردیے۔

سڑکیں بند ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہے، مظاہرین کی جانب سے سڑکوں پر ٹائر بھی نذر آتش کیے گئے۔

پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن نے بھی جماعت اسلامی اور تاجربرادری کی ملک گیرہڑتال کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔

چیئرمین آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن میر شمس شاہوانی کا کہنا تھا کہ یہ ہڑتال بھاری بھرکم ٹیکسز اور بجلی کے ظالمانہ بلوں کے خلاف ہے، یہ کسی فرد واحد کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ اس سے ہرپاکستانی متاثر ہے،

سندھ کے ضلع بدین سمیت گولارچی ٹنڈو باگو ماتلی تلہار میں بھی کاروباری مراکز بند ہیں۔

ادھر وفاقی دارالحکومتاسلام آباد کے مختلف کاروباری مراکز میں تاجر دوست اسکیم، بجلی بلوں میں اضافی ٹیکس کے خلاف مرکزی انجمن تاجران اور تنظیم تاجران پاکستان کی کال پر تاجروں نے مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی۔

اسلام آباد میں آبپارہ مرکز ،جی نائن کراچی کمپنی سمیت مختلف علاقوں میں دکانیں بند رہیں۔

قبل ازیں صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ آج ملک بھر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی، حکومت کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ تاجر دوست ٹیکس اسکیم کا قانون واپس لے۔

اجمل بلوچ نے مزید کہا کہ حکومت نے ظالمانہ ٹیکس کا قانون واپس نہ لیا تو آگے 2 دن کی ہڑتال کا اعلان کر دیں گے۔

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ٹیکس ، بجلی کے بل اور مہنگائی کے خلاف ہڑتال کی کال پر شہرکی بیشتر مارکیٹس میں دکانیں بند رہیں۔

تاجروں کی ہڑتال کی کال پر لاہور میں دکانیں بند ہیں—فوٹو: ڈان نیوز
تاجروں کی ہڑتال کی کال پر لاہور میں دکانیں بند ہیں—فوٹو: ڈان نیوز

پنجاب کے شہر ساہیوال میں مہنگائی اوربجلی بلوں کے خلاف تاجروں کی شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال پر شہر اورگرد و نواح کی تمام مارکیٹیں مکمل بند رہیں۔

ہڑتال میں مرکزی انجمن تاجران، کریانہ اور پیسٹی سائیڈ ایسوسی ایشن، مرکزی تنظیم تاجران اور دیگر شامل ہیں۔

صدرکریانہ شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ تمام تاجروں کو 11 بجے صدر چوک میں اکٹھا ہوکر کیمپ میں بیٹھنےکی کال دی ہے۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تاجروں کی احتجاج کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوئی، شہر میں تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند رہیں۔

صدر انجمن تاجران نے بتایا کہ ہڑتال زائد ٹیکسز کے خلاف کی جا رہی ہے، دیگر ممالک میں تاجروں کو خصوصی رعایت دی جاتی ہے، پاکستان میں تاجروں پر بوجھ ڈالا جارہا ہے۔

صدر انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ زائد ٹیکسز کی وجہ سے تاجر برادری ملک چھوڑ کرجا رہی ہے۔

اسی طرح خیبرپختونخوا میں پشاور سمیت دیگر اضلاع میں کاروباری مراکز بند رہے۔

مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں بھی ٹیکسز اور بجلی کے بلوں کے خلاف بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوئی۔

—فوٹو: عمر باچا
—فوٹو: عمر باچا

دریں اثنا، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ تمام تاجر تنظیموں کا ہڑتال کامیاب کروانے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ان بجلی کے بلوں سے صعنت آگے نہیں بڑھ سکتی، حکومت پولیس کے ذریعے مارکیٹوں کو کھولنے کی کوشش کررہی ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے لیے پریشر بڑھائیں گے،

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ساڑھے انیس فیصد سود کے ذریعے قرضوں کی لعنت سے نکل سکتے ہیں، سود کی لعنت سے ہمیں نکلنا ہوگا اس کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے آج (28 اگست) کو تاجروں کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا گیا تھا۔

سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ تاجروں کی کل ملک بھر میں ہونے والی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں، مزید کہا کہ مہنگائی اور ناجائز ٹیکس نے عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے۔

یاد رہے کہ 16 اگست کو تاجر برادری نے اعلان کیا تھا کہ وہ بھاری ٹیکسز، مہنگی بجلی اور ’تاجر دوست اسکیم‘ کے خلاف 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کریں گے۔

نیشنل پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مرکز تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری، صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ اور دیگر رہنماؤں نے کہا تھا کہ 28 اگست کو ملک بھر کے تاجر مکمل شٹر ڈاؤن کریں گے۔

22 اگست کو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے بھی ہڑتال کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی، گیس کے بلوں میں اضافے اور فیول ایڈجسٹمنٹ جیسے ٹیکسز کے خلاف عوامی مہم چلا رہے ہیں، یہ اقدامات تاجروں کو تباہ کرنے والے ہیں، پہلے مرحلے میں 28 اگست کو مکمل شٹرداؤن ہڑتال کی جائے گی، اس کی کال تاجروں کی بڑی بڑی تنظیموں نے بھی دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024