• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

کراچی کے علاقے کارساز کے قریب ٹریفک حادثے کا مقدمہ درج

شائع August 20, 2024
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کے علاقے کارساز کے قریب ٹریفک حادثے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز تیز رفتار لگژری جیپ سوار خاتون نے کار اور موٹر سائیکلوں سواروں کو کچل دیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ مقدمہ متوفی عارف کے بھائی کی مدعیت میں بہادر آباد تھانے میں درج کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق حادثےکا سبب بننے والی گاڑی کی خاتون ڈرائیور بھی زخمی ہے، ملزمہ کو بھی سر پر چوٹ لگی ہے۔

مزید بتایا کہ واقعہ میں باپ بیٹی جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوئے، 4 افراد معمولی زخمی ہوئے جبکہ ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، جس کے نتیجے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔

حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جبکہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے، عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ جیپ چلانے والی خاتون اپنے حواس میں نہیں تھی۔

جیپ چلانے والی خاتون نے موٹر سائیکلوں کو ٹکر مارنے کے بعد فرار کی کوشش میں ایک اورگاڑی کو بھی زوردار ٹکر ماری جس سےگاڑی تباہ ہوگئی تھی تاہم معجزانہ طور پر کار سوار نوجوان محفوظ رہا جبکہ ٹکر کے بعد جیپ بھی الٹ گئی تھی۔

ڈی ایس پی ٹریفک بہادرآباد سیکشن غلام نبی نے کہا تھا کہ خاتون نے کھڑی گاڑی اور موٹر سائیکلوں کو ٹکر ماری، خاتون کو علاقہ پولیس کے حوالے کردیا ہے جب کہ ہم نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا تھا۔

حادثے کے بعد مشتعل افراد نے خاتون ڈرائیور کو گھیرا تو پولیس نے موقع پر پہنچ کر جیپ چلانے والی خاتون نتاشا کو حراست میں لے لیا۔

مبینہ طور پر نشہ کرکے گاڑی چلانے کی تصدیق کے لیے زیر حراست خاتون کا جناح ہسپتال میں طبی معائنہ بھی کرایا گیا تھا

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کار ساز ٹریفک حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024