• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

بلوچستان میں مون سون کی بارشوں سے 19 افراد جاں بحق

شائع August 19, 2024
— فوٹو: ڈان
— فوٹو: ڈان

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بتایا ہے کہ بلوچستان میں یکم جولائی سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں نے مختلف اضلاع میں تباہی مچادی اور ان بارشوں سے 3 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے، صوبے بھر میں مختلف حادثات میں 19 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری اعداد شمار میں بتایا گیا ہے کہ یکم جولائی سے اب تک مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث 417 مکانات کو نقصان پہنچا، 124 گھر مکمل منہدم اور 293 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ طوفانی بارشوں سے 97 ایکڑ پر فصلیں اور31 کلو میٹر سڑکیں متاثر ہوئیں، 6 پُلوں جزوی طور پر نقصان پہنچا جبکہ بارشوں کے دوران 120 مویشی ہلاک ہوئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں یکم جولائی سے 17 اگست تک ہونے والی موسلادھار بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر رپورٹ جاری کی تھی۔

این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں یکم جولائی سے 17 اگست تک بارشوں کے دوران 195 افراد جاں بحق اور 362 زخمی ہوئے، اس دوران 2 ہزار 293 گھر بھی تباہ ہوئے۔

پی ڈی ایم اے کے عہدیدار یونس مینگل نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں یکم جولائی سے مون سون کے دو خطرناک اسپیل دیکھے گئے، حالیہ بارشوں سے صوبے کے 16 اضلاع شدید متاثر ہوئے ہیں جہاں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

صوبائی حکومت نے قلات، زیارت، آواران، کچھی، لورالائی، صحبت پور اور لسبیلہ کے اضلاع کی کئی یونین کونسلوں کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

سب سے زیادہ بارش قلات میں 48 ملی میٹر، اوستہ محمد میں 34 ملی میٹر ، سبی میں 21 ملی میٹر، کوئٹہ اور خضدار میں 10 ملی میٹر جب کہ ژوب اور چمن میں 9 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

بلوچستان نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جنرل منیجر آغا عنایت اللہ نے بتایا کہ شمالی بلوچستان کی تمام قومی شاہراہیں ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھلی ہیں جب کہ اتھارٹی سیلابی پانی سے ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 2022 میں ہونے والی موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے پاکستان نے ایک تباہ کن سیلاب کا سامنا کیا، حکومتی اعدادو شمار کے مطابق اس سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے اور میں 1700 افراد جاں بحق ہوئے۔

2022 کے سیلاب سے صوبہ سندھ اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوئے، بلوچستان میں 336 افراد جاں بحق ہوئے اور 4 لاکھ 26 ہزار 897 گھر تباہ ہوئے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز پشین میں منزاری ڈیم میں پھسلنے سے 2 بچیاں ڈیم میں گر گئیں جس کے بعد ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے ریسکیو آپریشن کے دوران 14 سالہ بچی کی لاش نکال لی گئی اور 4 سالہ بچی کو نکالنے کے لیے سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری رہا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے بیشتر علاقوں میں مزید بارشوں کا امکان ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوئٹہ، سبی، ژوب، بارکھان، قلات، اوستہ محمد، لسبیلہ، خضدار، سمیت کئی اضلاع میں بارش ریکارڈ کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 17 نومبر 2024
کارٹون : 16 نومبر 2024