مجھے ’مِنِی‘ ہارٹ اٹیک نہیں ہوا تھا، آئمہ بیگ کی وضاحت
معروف گلوکارہ آئمہ بیگ نے واضح کیا ہے کہ انہیں چند دن قبل منی ہارٹ اٹیک نہیں ہوا تھا، انہوں نے غلطی سے ہارٹ اٹیک کا لفظ استعمال کیا۔
آئمہ بیگ نے چند دن قبل انسٹاگرام پوسٹ میں ہسپتال سے اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ منی ہارٹ اٹیک کا شکار ہوئی ہیں، مسلسل کام اور نیند نہ کرنے کی وجہ سے وہ بیمار پڑیں۔
گلوکارہ کی جانب سے منی ہارٹ اٹیک کا دعویٰ کرنے کے بعد صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں بھی لیا تھا اور کہا تھا کہ اب ہارٹ اٹیکس بھی منی، پرو اور لائٹ آنے لگے۔
ساتھ ہی مداحوں نے آئمہ بیگ کی صحت یابی کے لیے دعائیں بھی کی تھیں، جس کے بعد اب گلوکارہ نے اپنی صحت سے متعلق مزید وضاحت کردی۔
گلوکارہ نے انسٹاگرام پوسٹ میں واضح کیا کہ انہیں منی ہارٹ اٹیک نہیں ہوا تھا بلکہ انہوں نے اپنی پیچیدگیوں کو غلط نام دیا، دراصل وہ ڈی ہائڈریشن (جسم میں توانائی اور نمکیات کی کمی) کا شکار ہوگئی تھیں، جس وجہ سے ان کا بلڈ پریشر بڑھ گیا تھا۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ انہوں نے منی ہارٹ اٹیک کی اصطلاح استعمال کرکے کی غلطی کی جب کہ طبی پیچیدگیوں کا شکار ہونے پر بھی ان کی ہی غلطی تھی، کیوں کہ مسلسل تین ہفتوں تک انہوں نے آرام نہیں کیا، جس وجہ سے ان کے ساتھ مسائل ہوئے۔
آئمہ بیگ نے ایک بار پھر تمام افراد کو اپنی صحت کا خیال رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کام پوری زندگی چلتا رہتا ہے لیکن ہر حال میں مکمل آرام کرکے اپنی صحت کا خیال رکھا جانا چاہیے۔
گلوکارہ نے لکھا کہ انہیں توقع نہیں تھی کہ اتنے سارے لوگ ان کی بیماری کی بات سن کر پریشان ہوں گے اور ان کے لیے دعائیں کریں گے۔
آئمہ بیگ نے بیماری کا سن کر نیک خواہشات اور دعائیں کرنے والے افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہارٹ اٹیک نہیں ہوا تھا لیکن ان کا بلڈ پریشر 80 سے 200 تک چلا گیا تھا، جس وجہ سے انہیں ایمرجنسی میں ہسپتال لے جایا جانا پڑا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اب ان کی صحت بہتر ہے اور انہوں نے نیک خواہشات پر مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔