برطانیہ: ’یہ پاکستان ہے‘، ہائی کمشنر نے لڑکی کی جان بچانے پر عبداللہ کو سراہا
لندن کے مصروف علاقے لیسٹر اسکوائر میں ایک برطانوی پاکستانی شخص کی جانب سے 11 سالہ لڑکی کی جان بچانے کے چند دن بعد برطانیہ میں ملک کے ہائی کمشنر ڈاکٹر ایم فیصل نے ان کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ وہ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 29 سالہ عبداللہ نے پیر کو چاقو کے وار سے نوجوان لڑکی کو زخمی کرنے والے حملہ آور کو غیر مسلح کیا تھا، عبداللہ لیسٹر اسکوائر میں ٹی ڈبلیو جی چائے کی دکان پر سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا ہے۔
ڈاکٹر فیصل نے عبداللہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عبداللہ پاکستان ہے، انہیں بلگراویہ میں ہائی کمیشن کے یوم آزادی کی تقریب میں مدعو کیا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ برطانوی سائیڈ پر وہ جس سے بھی ملے اسے عبداللہ پر بہت فخر ہے۔
مشن کے باہر سابق وزیر اعظم عمران خان کے حامیوں کے احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان نہیں ہے، مٹھی بھر مظاہرین نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں حکومت کے خلاف پوسٹر اٹھا رکھے تھے، جن میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
تقریب کا آغاز سفیر فیصل کی قیادت میں پرچم کشائی کے ذریعے کیا گیا، جنہوں نے کاروبار، انسان دوستی اور سیاست سمیت مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو سول ایوارڈز سے بھی نوازا۔
تقریب میں برطانیہ کے اراکین پارلیمنٹ، سفارت کاروں اور پاکستانی کمیونٹی نے شرکت کی۔
کئی برطانوی روزناموں اور نیوز چینلز نے حملہ آور سے نمٹنے میں عبداللہ کی بہادری کی تعریف کی ہے، جس کی شناخت 32 سالہ لون پنتارو کے طور پر کی گئی، مشتبہ شخص منگل کو ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کی عدالت میں پیش ہوا اور اس پر ایک عوامی مقام پر بلیڈ آرٹیکل رکھنے کا الزام بھی عائد کیا گیا، جس کے بارے میں عدالت کو بتایا گیا کہ یہ ایک اسٹیک چاقو تھا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ پنتارو رومانیہ کا شہری ہے جس کا کوئی مقررہ پتا نہیں ہے اور اسے 10 منٹ کی کارروائی کے دوران ایک مترجم کے ذریعے الزامات پڑھ کر سنائے گئے۔