والدین کی لڑائی دیکھ کر انہیں الگ ہونے کا کہتی رہتی تھی، بیٹی بشریٰ انصاری
سینیئر اداکارہ بشریٰ انصاری کی بیٹی نریمان نے انکشاف کیا ہے کہ جب وہ چھوٹی تھیں تب ہی والدین کے درمیان لڑائی دیکھ کر انہیں الگ ہونے کا مشورہ دیتی تھیں۔
بشریٰ انصاری نے حال ہی میں بیٹی کے ہمراہ ندا یاسر کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ایک بار پھر اپنی طلاق اور دوسری شاد پر کھل کر باتیں کیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ لوگوں کا ان کے پہلے شوہر کے رویوں سے متعلق کچھ پتا نہیں، کیوں کہ کبھی انہوں نے سابق شوہر پر بات ہی نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کے سابق شوہر کے خلاف کوئی بھی غلط بات کرے گا تو اخلاقی طور پر ان کا فرض بنتا ہے کہ وہ منفی اور غلط باتوں کو روکے اور وہ کسی کو حق نہیں دیں گی کہ وہ ان کے بچوں کے والد پر بات کریں۔
بشریٰ انصاری کے مطابق ان کے اور ان کے سابق شوہر کے درمیان جو بھی مسائل تھے، وہ ان کی ذات تک محدود تھے، لوگوں کو اس پر بات کرنے کا حق نہیں اور نہ ہی وہ اپنے معاملات سب کے سامنے لانے کے خواہاں رہے ہیں۔
انہوں نے سابق شوہر کی بطور والد تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج بھی اپنے بچوں کے لیے بہترین والد ہیں اور ہمیشہ سے ہی رہے ہیں۔
انہوں نے دوسرے شوہر اقبال حسین کی بھی تعریفیں کیں اور کہا کہ لوگ ان پر الزام لگاتے ہیں کہ بشریٰ انصاری سے شادی کے بعد انہوں نے پہلی بیوی سے ہونے والے بچوں کو بھلا دیا جو کہ غلط ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے سابق اور موجودہ شوہر کے بچے کینیڈا میں رہتے ہیں اور دونوں ایک دوسرے کے پڑوسی ہے، ایک دوسرے سے ان کی دعا سلام ہے اور ان کے دونوں شوہر اپنے بچوں کی دیکھ بھال خود کر رہے ہیں۔
پروگرام کے دوران بشریٰ انصاری کی بیٹی نریمان نے انکشاف کیا کہ جب وہ چھوٹی تھیں تب ہی وہ والدین کے مسائل دیکھ کر انہیں الگ ہونے کا مشورہ دیتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ والد اور والدہ کو کہتی رہتی تھیں کہ وہ دونوں کو بطور والدین اچھا انسان دیکھنا چاہتے ہیں، اس لیے وہ الگ ہوجائیں تو بہتر ہے، ورنہ مسائل کی وجہ سے ان کی شخصیت خراب ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ شریعت میں بھی اس بات کی اجازت ہے کہ جب معاملات درست انداز میں آگے نہ بڑھ رہے ہوں تو الگ ہونا بہتر آپشن ہے، اس لیے وہ والد اور والدہ کو کہتی رہتی تھیں کہ الگ ہوجائیں۔