لاہور ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی کے ایم این اے حاجی امتیاز کو پیش کرنے کا حکم
لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی حاجی امتیاز احمد کو 12 اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے حاجی امتیاز کی بازیابی کے لیے ان کے اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ حاجی امتیاز گوجرانولہ جیل میں ہیں، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حاجی امتیاز نے آج اسمبلی اجلاس میں جانا ہے، پیر کو پیش کردیں گے۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے ہیں۔
عدالت نے 12 اگست کو حاجی امتیاز کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے لاپتا رکن قومی اسمبلی حاجی امتیاز احمد کو ملتان ایئرپورٹ سے دوبارہ گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے بتایا تھا کہ ایم این اے کو ملتان ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا، جب وہ قطر کے لیے پرواز میں سوار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
31 جولائی کو گوجرانوالہ کے قریب نیو شادیوال روڈ پر مسلح افراد کے قافلے پر حملہ کرنے اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی حراست سے فرار ہونے کے بعد سے ایم این اے لاپتا ہوگئے تھے۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے رکن قومی اسمبلی کو ترقیاتی اسکیم میں 20 لاکھ روپے کمیشن لینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
قومی اسمبلی کے ایک حالیہ اجلاس میں، قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے کہا کہ حاجی امتیاز احمد کو ’جبری طور پر لاپتا شخص‘ قرار دیا گیا ہے۔
اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے عمر ایوب نے پوچھا کہ ان پر کون تشدد کر رہا ہے، انٹیلی جنس ایجنسیاں یا کوئی اور؟ جناب اسپیکر ایوان کے نگران کی حیثیت سے ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے۔
اس کے جواب میں، اسپیکر ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے قانون سازوں کو بتایا کہ انہیں پولیس نے بتایا ہے کہ امتیاز احمد نہ تو ان کی اور نہ ہی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی تحویل میں ہیں۔
دریں اثنا، اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اپوزیشن ارکان کو یقین دلایا کہ وہ حاجی امتیاز احمد کی مبینہ گمشدگی کے معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ حاجی امتیاز احمد 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں (پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ) آزاد امیدوار کے طور پر منتخب ہوئے تھے، اس سے قبل وہ 2018 میں پہلی بار پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔