• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

آئمہ بیگ پاکستان میں ’می ٹو مہم‘ شروع کرنے کی خواہاں

شائع August 8, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

گلوکارہ و اداکارہ آئمہ بیگ نے پاکستان میں ”می ٹو مہم“ شروع کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی خواتین مذاق نہیں ہیں، ان کا استحصال معمول بن چکا ہے۔

آئمہ بیگ نے حال ہی میں عمرے کی ادائیگی کے بعد کی گئی انسٹاگرام اسٹوریز میں ملک کے اندر خواتین کے جنسی، جسمانی و ذہنی استحصال کے خلاف مہم چلانے کا عندیہ دیا۔

گلوکارہ نے اپنی پوسٹس میں لکھا کہ وہ ایسے متعدد شکاریوں کو جانتی ہیں جنہوں نے نہ صرف نابالغ بلکہ اچھی عمر کی لڑکیوں اور خواتین کو بھی نشانہ بنایا۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کے پاس خواتین کو جنسی، جسمانی و ذہنی طور پر نشانہ بنانے والے شکاریوں کے خلاف شواہد بھی موجود ہیں اور وہ رفتہ رفتہ ترتیب وار ساری چیزیں سامنے لے کر آئیں گی۔

آئمہ بیگ کے مطابق عمرے کی ادائیگی کے بعد انہیں یہ احساس ہوا کہ ان میں وہ طاقت آگئی ہے کہ وہ ملک کی مجبور خواتین اور لڑکیوں کی مدد کریں اور اب وہ خواتین کے استحصال کی کہانیوں پر کھل کر بات کریں گی۔

گلوکارہ نے لکھا کہ پاکستانی خواتین کوئی مذاق نہیں، ان کا استحصال عام بن چکا ہے، انہیں جنسی، جسمانی و ذہنی تشدد کا شکار بنایا جا رہا ہے اور بہت ساری خواتین متعدد مجبوریوں کی وجہ سے خاموشی سے ظلم برداشت کرتی رہتی ہیں۔

انہوں نے واضح طور پر لکھا کہ وہ ایسے متعدد شکاریوں کو جانتی ہیں، جنہوں نے بہت ساری لڑکیوں کو نشانہ بنایا، تاہم انہوں نے اس متعلق مزید وضاحت نہیں کی۔

آئمہ بیگ نے اگرچہ لکھا کہ انہوں نے اپنے سامنے بہت ساری خواتین کو نشانہ بنتے دیکھا اور وہ اس پر خاموش بھی رہیں، جس پر اب انہیں پچھتاوا ہے لیکن انہوں نے اپنے ساتھ ہونے والے کسی بھی نامناسب واقعے کا ذکر نہیں کیا۔

آئمہ بیگ نے واضح طور پر لکھا کہ وہ پاکستان میں ”می ٹو مہم“ شروع کرنا چاہتی ہیں لیکن انہوں نے مہم شروع کرنے سے متعق کسی وقت کا اعلان نہیں کیا۔

پاکستان میں ماضی میں بھی ”می ٹو مہم“ کے تحت متعدد گلوکاراؤں، اداکاراؤں اور دیگر خواتین نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات کی ہے، تاہم ملک میں بڑے پیمانے پر یہ مہم نہیں چلی۔

ماضی میں گلوکارہ میشا شفیع نے گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگا کر پاکستان میں ”می ٹو مہم“ کو ہوا دی تھی لیکن ان کا معاملہ آج تک حل نہیں ہوسکا اور وہ عدالتوں میں زیر سماعت ہے۔

”می ٹو مہم“ کا آغاز اکتوبر 2017 میں امریکا سے ہوا تھا، جہاں پر شوبز کی خواتین نے فلم پروڈیوسرز و اداکاروں پر جنسی ہراسانی کے الزامات لگا کر دنیا میں تہلکہ مچا دیا تھا، بعد ازاں یہ مہم پوری دنیا میں پھیل گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024