چینی فرمز کی سام سنگ چپس کی ذخیرہ اندوزی، امریکا کا پابندیاں لگانے کا عندیہ
اسٹارٹ اپ کے ساتھ ساتھ چینی ٹیک کمپنیاں بشمول ہواوے اور بائڈو 9888 ڈاٹ HK سام سنگ الیکٹرانکس سے ہائی بینڈوتھ میموری (HBM) سیمی کنڈکٹرز ذخیرہ کر رہی ہیں۔ کمپنیاں یہ اقدام چپس کی چین برآمدگی پر امریکی پابندیوں کے پیش نظر کر رہی ہیں۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایک ذرائع نے بتایا کہ کمپنیاں اس سال کے اوائل سے مصنوعی ذہانت کے قابل اے آئی سیمی کنڈکٹرز کی خریداری میں تیزی لائی ہیں، جس سے چین کو 2024 کی پہلی ششماہی میں سام سنگ 005930 ڈاٹ HBM KS چپ آمدنی کا تقریباً 30 فیصد حصہ حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔
ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کس طرح امریکا اور دیگر مغربی ممالک کے ساتھ بڑھتے ہوئے تجارتی تناؤ کے درمیان اپنے ٹیکنالوجی کے عزائم کو ترقی کی راہ پر رکھنے کے لیے تیار ہے۔ ان اقدامات سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ کشیدگی عالمی سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کو کیسے متاثر کر رہی ہے۔
رائٹرز نے گزشتہ ہفتے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا تھا کہ امریکی حکام رواں ماہ ایک برآمدی کنٹرول پیکج کی نقاب کشائی کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جو چین کی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کی ترسیل پر نئی پابندیاں عائد کرے گا۔
ان ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس پیکج سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ ہائی بینڈوتھ میموری چپ تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے پیرامیٹرز وضع کرے گا۔ تاہم، امریکی محکمہ تجارت نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تھا لیکن انہوں نے گزشتہ ہفتے جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ مسلسل ابھرتے ہوئے خطرناک ماحول کا جائزہ لے رہا ہے اور برآمدی کنٹرول کو اپ ڈیٹ کر رہا ہے تاکہ امریکی قومی سلامتی کے تحفظ اور ہمارے تکنیکی ایکوسسٹم کی حفاظت کی جاسکے۔
رائٹرز HBM پر مجوزہ پابندیوں کی تفصیلات اور ان کے چین پر اثرات کا تعین کرنے سے قاصر ہے۔
HBM چپس نویڈا کے (NVDA.O) گرافکس پروسیسنگ یونٹس جیسے جدید پراسیسرز تیار کرنے کا اہم جز ہے جسے تخلیقی مصنوعی ذہانت کے کام کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
HBM چپس بنانے والے صرف تین بڑے چپ میکرز ہیں — جن میں جنوبی کوریا سے SK HYNIX 000660 ڈاٹ KS اور سام سنگ، اور امریکا میں قائم مائیکرون ٹیکنالوجی MU.O شامل ہیں۔
چین کی HBM کے حصول میں دلچسپی لینے والے ذرائع نے بتایا کہ چینی چپ کی مانگ زیادہ تر HBM2E ماڈل پر مرکوز رہی ہے، جو کہ HBM3E کے جدید ترین ورژن سے دو جنریشز پیچھے ہے۔ مزید براں، مصنوعی ذہانت کی عالمی مانگ نے جدید ماڈل کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا کردی ہے۔
سنگاپور میں قائم کردہ وائٹ اوک کیپٹل پارٹنرز کے سرمایہ کار ڈائریکٹر نوری چیو کا کہنا ہے کہ ’یہ دیکھتے ہوئے کہ چین کی مقامی ٹیکنالوجی کی ترقی ابھی پوری طرح سے مکمل نہیں ہوئی ہے، اس کی سام سنگ کی HBM چپ کی مانگ میں غیر معمولی طور پر اضافہ ہوا ہے، کیونکہ دیگر مینوفیکچررز کی صلاحیتوں کو امریکی اے آئی کمپنیوں نے پہلے ہی مکمل طور پر بک کیا ہوا ہے۔‘
ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ چین میں ذخیرہ کی گئی HBM چپس کے حجم یا قیمت کا اندازہ لگانا مشکل ہے، لیکن سیٹلائٹ مینوفیکچررز سے لے کر ٹیک فرمز جیسے ٹینسنٹ 0700 ڈاٹ HK تک کے کاروبار انہیں خرید رہے ہیں۔
ایک ذرائع نے بتایا کہ چپ ڈیزائننگ اسٹارٹ اپ ہاکنگ نے حال ہی میں سام سنگ کو HBM چپس کا آرڈر دیا ہے۔
دریں اثنا ایک ذرائع کے مطابق، ہواوے HWT ڈاٹ UL، اپنی اعلیٰ درجے کی ایسنڈ اے آئی چپ بنانے کے لیے سام سنگHBM2E سیمی کنڈکٹرز استعمال کر رہا ہے۔
ذرائع نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مزید بتایا کہ سام سنگ اور SK Hynix نے اس حوالے سے رائے دینے سے انکار کردیا ہے جبکہ مائیکرون، بائڈو، ہواوے، ٹینسنٹ اور ہاکنگ نے بھی اسے حوالے سے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
سام سنگ بمقابل HBM حریف
جیسا کہ رائٹرز نے پہلے رپورٹ کیا تھا کہ چینی فرمز نے HBM تیار کرنے میں کچھ پیش رفت کی ہے، ہواوے اور میموری چپ میکر CXMT نے HBM2 چپس تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے، جو HBM3E ماڈل سے تین جنریشنز پیچھے ہیں۔
تاہم یہ پیش رفت نئے امریکی قانون سے متاثر ہو سکتی ہے۔
سیلز کے بارے میں بریف کردہ ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کو HBM کی فروخت پر پابندیاں لگانے سے سام سنگ پر اس کے اہم حریفوں کے مقابلے میں زیادہ اثرپڑ سکتا ہے جو چین کی مارکیٹ پر کم انحصار کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مائیکرون نے گزشتہ سال سے اپنی HBM مصنوعات کو چین کو فروخت کرنے سے گریز کیا ہے جبکہ SK Hynix، جس کے بڑے HBM صارفین میں نویڈا شامل ہے، اعلیٰ درجے کی HBM چپ کی پیداوار پر زیادہ توجہ مرکوز کرتا ہے۔
SK Hynix نے اس سال کے شروع میں کہا تھا کہ وہ HBM3E آؤٹ پٹ کو بڑھانے کے لیے پیداوار کو ایڈجسٹ رہا ہے۔ مزید براں، اس کی HBM چپس اس سال کے لیے فروخت ہوگئی ہیں اور 2025 کے لیے بھی تقریباً فروخت ہو چکی ہیں۔