عارضی داخلہ دستاویز کی مدت ختم، طورخم بارڈر پر ٹرکوں کی آمدورفت رکنے سے تجارت بند
عارضی داخلہ دستاویز کی وجہ سے پاک افغان سرحد پر طورخم کے مقام پر مال بردار ٹرکوں کی آمدورفت روک دی گئی ہے جس کی وجہ سے سرحد پر تجارت بند ہو گئی ہے۔
خیبر پختونخوا کے لیے پاکستان افغانستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کوآرڈینیٹر ضیاالحق سرحدی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ افغان ٹرک ڈرائیوروں کے لیے عارضی داخلہ دستاویز حاصل کرنے کے لیے 31 جولائی کی ڈیڈ لائن بدھ کی رات ختم ہو گئی۔
ضیاالحق سرحدی نے بتایا کہ پاکستان نے افغان ڈرائیوروں کو عارضی داخلہ دستاویز حاصل کرنے کے لیے 15 جولائی تک کا وقت دیا تھا اور پھر افغانستان کی درخواست پر اس میں 31 جولائی تک کی توسیع کردی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ افغان حکام نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ ان ڈرائیوروں کو یکم اگست 2024 سے سرحد پار کرنے کی اجازت نہ دیں جن کے پاس ابھی تک عارضی داخلہ دستاویز نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیکن جب پاکستان نے فیصلے پر عمل درآمد شروع کیا اور ان افغان ڈرائیوروں کو روک دیا جن کے پاس دستاویز نہیں تھی لیکن اس کے جواب میں افغانستان نے بھی پاکستانی ٹرکوں کو افغانستان میں داخل ہونے سے روک دیا۔
افغانستان کی وزارت تجارت کے ترجمان عبدالسلام جواد نے بھی طورخم کو مال بردار ٹرکوں کے لیے بند کرنے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی ڈرائیوروں کو ابھی تک عارضی داخلہ دستاویز نہیں ملی ہے۔
عبداسلام جواد نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں۔
جون میں، افغان ٹرانسپورٹرز کو سرحدی پوائنٹس پر عارضی داخلہ دستاویز کے ذریعے پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تیز رفتار دو طرفہ تجارت کو آسان بنایا جا سکے تاہم افغان ڈرائیوروں کی اکثریت نے عارضی داخلہ دستاویز وصول نہیں کی جس کی وجہ سے یکم اگست سے درآمدات اور برآمدات روک دی گئی ہیں۔
مارچ میں پاکستان اور افغانستان نے کابل میں ہونے والے مذاکرات کے بعد تجارتی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے لیے عارضی داخلہ دستاویز متعارف کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
سابق سیکریٹری تجارت محمد خرم آغا نے 24 سے 27 مارچ تک افغانستان کا دورہ کیا تھا اور اپنے افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی کے ساتھ دو طرفہ تجارت پر بات چیت کے دوران اس دستاویز کو متعارف کرانے کا فیصلہ تھا۔
یاد رہے کہ ٹرانسپورٹرز کی دستاویزات ایک پیچیدہ مسئلہ تھا اور اس کی وجہ سے اس سال جنوری میں بھی طورخم بارڈر بند کر دیا گیا تھا۔
پاکستان کی جانب سے ڈرائیوروں کے لیے ویزا لازمی قرار دیے جانے کی پالیسی کے نفاذ کے بعد افغانستان نے طورخم بارڈر 13 جنوری کو بند کر دیا تھا تاہم پاکستان کی جانب سے فیصلہ واپس لینے کے 10 دن بعد سرحد کو کھول دیا گیا تھا۔
کابل میں پاکستانی سفارت خانہ افغان ڈرائیوروں اور کلینرز کو عارضی داخلہ دستاویز جاری کرتا ہے۔