• KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

معاہدوں پر زبردستی نظرثانی نہیں کی جا سکتی، نیپرا

شائع August 1, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے معاہدوں کے خلاف منفی مہم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے ابھرتی ہوئی نئی ٹیکنالوجیز کو اپنایا نہیں تو ان کا وجود خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیپرا کی رکن قانون امینہ احمد نے جون میں استعمال ہونے والی بجلی کی وجہ سے تمام ڈسکوز کے صارفین پر 2.63 روپے فی یونٹ اضافی ایندھن کی لاگت کی درخواست پر عوامی سماعت کے دوران کہا کہ آپ زبردستی معاہدوں پر نظر ثانی نہیں کر سکتے ورنہ مستقبل میں اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز اآئی پی پیز) کے ساتھ معاہدے کیے گئے تو صورتحال مختلف تھی، یہ ایک بند ٹرانزیکشن ہے، اگر کوئی اسے غلطی سمجھتا ہے، تو اسے پہلے یہ طے کرنا چاہیے کہ یہ غلطی تھی، اور پھر درخواست کی جا سکتی ہے، لیکن قانونی طور پر آپ ان ٹرانزیکشنز کو دوبارہ نہیں کھول سکتے ہیں۔

انہوں نے دلیل دی کہ اصلاح کے لیے ایک مناسب مطالعہ کیا جانا چاہیے کیونکہ جنریشن پلانٹس میں سے زیادہ تر حکومت کی ملکیت ہیں پاکستان کے بہت سے موجودہ مسائل معاہدے کے ضوابط کے خلاف مہم جوئی کی وجہ سے ہیں۔

نیپرا کے ممبر ٹیکنیکل اینڈ کنزیومر افیئرز رفیق اے شیخ نے آئی پی پیز کے بجلی کے معاہدوں میں توسیع کو متنازع کرنے پر کچھ میڈیا اداروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، حالانکہ ان پلانٹس کو کچھ بھی نہیں دیا جائے گا سوائے ادائیگی کی بنیاد پر ان بجلی کے یونٹوں کے جو وہ گرڈ کو فراہم کرتے ہیں، ان میں سوائے توانائی کی فی یونٹ قیمت کے علاوہ صلاحیت کی ادائیگی، یا زرمبادلہ یا دیگر اخراجات شامل نہیں ہیں جنہیں ٹیرف پر کسی منفی اثر کے بغیر صرف تکنیکی وجوہات کی بنا پر توسیع کی اجازت دی گئی ہے۔

نیپرا کے ممبر ٹیکنیکل اینڈ کنزیومر افیئرز رفیق اے شیخ نے آئی پی پیز کے بجلی کے معاہدوں میں توسیع کو متنازع کرنے پر کچھ میڈیا اداروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، حالانکہ ان پلانٹس کو کچھ بھی نہیں دیا جائے گا سوائے ادائیگی کی بنیاد پر ان بجلی کے یونٹوں کے جو وہ گرڈ کو فراہم کرتے ہیں، ان میں سوائے توانائی کی فی یونٹ قیمت کے علاوہ صلاحیت کی ادائیگی، یا زرمبادلہ یا دیگر اخراجات شامل نہیں ہیں جنہیں ٹیرف پر کسی منفی اثر کے بغیر صرف تکنیکی وجوہات کی بنا پر توسیع کی اجازت دی گئی ہے۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے چیف ایگزیکٹو افسر ریحان نے بتایا کہ ایک چھوٹا سا آئی پی پی اپنے جنریشن لائسنس میں توسیع کے لیے تنقید کا نشانہ بن گیا ہے، حالانکہ اس کے پاس 2031 تک عمل درآمد اور بجلی کی خریداری کا ایک درست معاہدہ ہے، جنریشن لاءسنس پر ٹیرف کا اثر نہیں تھا اور نہ ہی وہ آپریشنل تھا، اور معطل تھا۔

رفیق اے شیخ نے مشاہدہ کیا کہ ریگولیٹر صارفین کے لیے اعلی ٹیرف کے باعث تذبذب کا شکار لیکن اس کا تعلق اس وقت ملک کو درپیش ناموافق میکرو اکنامک حالات سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ڈسکوز زمینی حقائق اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی جیسے شمسی توانائی، اسٹوریج بیٹریوں میں ترقی، مسابقتی تجارتی دو طرفہ کنٹریکٹ مارکیٹ (سی ٹی بی سی ایم) اور سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں کی طرف سے فراہم کیے جانے والے مفت چھتوں کے سولر پلانٹس کے مطابق نہیں ہوئے تو انہیں بند ہونے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ .

نیپرا کے ممبر ٹیرف اینڈ فنانشل ماتھر نیاز رانا نے کہا کہ 25 سے 30 سال کے لیے بجلی کے نئے معاہدوں پر دستخط نہیں کیے جانے چاہئیں کیونکہ بجلی کی مارکیٹ ہر سال اور ہر پانچ سال بعد تیزی سے تبدیل ہوتی ہے۔

نیپرا کے چیئرمین وسیم مختار نے پاور کمپنیوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے احاطے میں دو میگاواٹ تک کے سولر پلانٹس لگانے والی صنعتوں کی تعداد کا تفصیلی مطالعہ کریں اور گرڈ پاور صرف بیک اپ کے لیے استعمال کریں۔

انہوں نے تمام سابق واپڈا ڈسکوز کے لیے 2.63 روپے فی یونٹ اضافی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی درخواست کی تاکہ وہ جون میں استعمال ہونے والی بجلی کے لیے اگلے بلنگ مہینے میں صارفین سے تقریباً 34.38 ارب روپے مزید وصول کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پی پی اے نے اصل میں جون کی کھپت کے لیے 2.10 روپے فی یونٹ اضافی ایف سی اے مانگا تھا، جس کا اضافی مالیاتی اثر 27.5 ارب روپے ہے۔

کارٹون

کارٹون : 8 جنوری 2025
کارٹون : 7 جنوری 2025