حکومت مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ پر لانے کیلئے پرامید
حکومت نے منگل کے روز دعویٰ کیا ہے کہ افراط زر کی شرح سنگل ڈیجٹ کی طرف بڑھ رہی ہے، تمام میکرو اکنامک اشاروں سے استحکام کے آثار دکھائی دے رہے ہیں، جس کی توقع ہے کہ آنے والے مہینوں میں آئی ایم ایف کے نئے بیل آؤٹ پیکچ سے مزید بہتری آئے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے جولائی 2024 کی ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ میں کہا ہے کہ جون 2024 میں مہنگائی کی شرح 12.6 فیصد تک پہنچ گئی تھی اور اب یہ سنگل ڈیجٹ کی طرف بڑھ رہی ہے۔
مئی 2024 میں مہنگائی کی شرح 11.8 فیصد رہی جو جون 2023 میں 29.4 فیصد تھی، مہنگائی کی یہ شرح مالی سال 2023 میں 29.2 فیصد سے کم ہو کر مالی سال 2024 میں 23.4 فیصد رہ گئی ہے، مکانات، پانی، بجلی، گیس اور ایندھن (35.3 فیصد)، اشیائے خوردونوش (20.8 فیصد)، صحت (19.8 فیصد) اور کپڑے اور جوتے (17.8 فیصد) کی وجہ سے مہنگائی کی شرح میں کمی آئی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جولائی 2024 میں افراط زر کی شرح 12 سے 13 فیصد اور اگست 2024 میں 11 سے 12 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملکی معیشت مالی سال 2024 میں مہنگائی میں کمی، بنیادی مالیاتی اکاؤنٹ میں سرپلس، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ نہ ہونے کے برابر اور مستحکم شرح مبادلہ کے باعث استحکام کی جانب بڑھی، اس دوران زراعت کے شعبے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سال زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف 2 فیصد حاصل ہونے کی امید ہے، پچھلے سال اچھی فصل کی وجہ سے مالی سال 25-2024 میں ترقی کی رفتار برقرار رہنے کی امید ہے۔، جب کہ سازگار اور حوصلہ افزا ماحول کی وجہ سے لائیو اسٹاک، ماہی گیری اور جنگلات کے شعبوں سے بھی اچھی خبریں ملنے کی توقع ہے۔
بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) میں شروع ہونے والی ریکوری ممکنہ طور پر مالی سال 2025 کے دوران بھی جاری رہے گی، جو مستحکم شرح مبادلہ، معاشی استحکام، اور درآمدی پابندیوں میں نرمی کی وجہ سے ہے۔
وزارت نے توقع ظاہر کی کہ جولائی 2024 میں برآمدات اور درآمدات میں اضافے کا رجحان ہے، جو بالترتیب 2.4 سے 2.7 ارب ڈالر اور 4.5 سے 4.9 ارب ڈالر کی حد میں رہیں گی۔