پیکا ایکٹ کیس: پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن اور دیگر کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن اور دیگر کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کردیا گیا۔
رؤف حسن اور دیگر ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پی ٹی آئی رہنما کے وکیل سینیٹر علی ظفر، علی بخاری و دیگر پیش ہوئے جب کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے پروسیکیوٹر شیخ عامر عدالت کے روبرو آئے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر عامرشیخ نے کہا کہ ٹیکنیکل رپورٹ موصول ہوئی ہے، تمام ملزمان ایک دوسرے سے رابطے میں تھے، وکیل علی ظفر نے کہا کہ روف حسن و دیگر کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہوچکا، روف حسن کی طبیعت ٹھیک نہیں، چیک اپ کروایا جائے۔
ایف آئی اے پرایسکیوٹر نے روف حسن کا مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی جب کہ پیکا ایکٹ کی خصوصی عدالت کے مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے رؤف حسن کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی اور جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
گزشتہ سماعت پر ڈیوٹی جج مرید عباس نے رؤف حسن اور دیگر کو 2 دن کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا تھا۔
ایف آئی اے رؤف حسن اور دیگر کا مجموعی طور پر 7 دن کا ریمانڈ حاصل کرچکی ہے۔
گزشتہ سماعت پر ڈیوٹی جج مرید عباس نے رؤف حسن اور دیگر کو 2 دن کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا تھا، ایف آئی اے رؤف حسن اور دیگر کا مجموعی طور پر 7 دن کا ریمانڈ حاصل کرچکی ہے۔
یاد رہے کہ 25 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے رہنما پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن و دیگر9 ملزمان کے خلاف پری وینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔
23 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) کے حوالے کردیا تھا۔
22 جولائی کو اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو گرفتار کر لیا تھا۔
اس سے قبل شبلی فراز نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور رہنما رؤف حسن دونوں کو گرفتار کرلیا لیکن پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ کس کیس میں انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔