کسی کو بھی ایئرپورٹ پر ہونے والے واقعے کے اصل حقائق معلوم نہیں، میئر مانچسٹر
مانچسٹر ایئرپورٹ پر ہونے والے واقعے کی نئی فوٹیج منظر عام پر آگئی جس میں مانچسٹر کے ہوائی اڈے پر 3 پولیس افسران پر مبینہ حملہ ہوتے دکھایا گیا ہے، اس واقعے کے بعد ایک افسر نے ایک شخص کے سر پر لات ماری تھی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مانچسٹر ایوننگ نیوز کے ذریعے حاصل کی گئی ویڈیو میں ریکارڈ کیے گئے مناظر میں ایک افسر کو فرش پر منہ کے بل گرے ایک شخص کے سر پر لات مارتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
گریٹر مانچسٹر پولیس (جی ایم پی) کے ایک افسر کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر ویڈیو شیئر ہونے کے بعد معطل کر دیا گیا تھا، انڈیپنڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ (آئی او پی سی) نے اعلان کیا کہ افسر کے ساتھ تفتیش جاری ہے۔
اگلے مراحل میں اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ آیا کیس کو کراؤن پراسیکیوشن سروس کو بھیجا جانا چاہیے یا افسر کو تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا چاہیے۔
مانچسٹر کے میئر اینڈی برنہم نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ یہ ایک پیچیدہ صورتحال بلکہ ایک بہت پرتشدد صورتحال تھی، اور دونوں طرف سے مسائل موجود تھے، تفصیلات بتانے والے وہاں موجود کسی بھی شخص کے پاس تمام حقائق موجود نہیں ہیں، انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ صورت حال کی پیچیدگی کی وجہ سے کسی نتیجے پر پہنچنے سے گریز کریں۔
تفتیش کے دوران پولیس نے گواہوں سے معلومات، تصاویر، یا فوٹیج کسی عوامی پورٹل پر اپ لوڈ کرنے کی اپیل کی ہے، پہلا واقعہ قطر ایئرویز کی پرواز QR023 کے مسافروں کے درمیان جھگڑے کا تھا، جو شام 7:20 پر ہوائی اڈے پہنچی تھی، پولیس نے بتایا کہ یہ جھگڑا پرواز کے دوران یا اس کے بعد ٹی 2 بیگیج ہال میں ہوا ہو گا۔
دوسرا واقعہ ٹی 2 اسٹاربکس میں رات 8:22 بجے کے قریب ایک پرتشدد جھگڑا تھا جس میں عام عوام شامل تھے، دی سن اخبار نے اطلاع دی ہے کہ حیران کن ویڈیوز میں ایک پولیس اہلکار کا گلا دباتے ہوئے اور ایک افسر کی ناک ٹوٹی ہوئی دیکھی جاسکتی ہے، ایک ذرائع کے مطابق اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک مرد مسافر نے مبینہ طور پر اپنی ٹرالی کو فہیر اور عماد کی ماں کی جانب دھکیل دیا تھا، پھر رات 8 بج کر 22 منٹ پر خاتون نے اپنے بیٹوں سے ملاقات کی اور انہیں فلائٹ میں ہونے والے واقعے کے بارے میں بتایا۔
اس کے بعد پرتشدد واقعہ ٹرمینل پر اسٹاربکس کافی شاپ میں پھوٹ پڑا، 6 منٹ بعد ایک مرد افسر اور دو خواتین پولیس اہلکاروں نے متاثرہ خاندان کو کار پارک ٹکٹ مشینوں کی طرف روک لیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کلپ میں فہیر کو ایک خاتون افسر کے چہرے پر ضرب لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جس سے پولیس افسر کی ناک ٹوٹ جاتی ہے، بعد میں وہ دوسری خاتون پولیس اہلکار کو گرا دیتا ہے، اس کے بعد ان کے بھائی عماد کو ایک مرد مسلح افسر کو مکے مارتے ہوئے دیکھا جاسکتا جس سے افسر کرسی پر گر جاتا ہے۔
نئی فوٹیج سامنے آنے کے بعدمتاثرہ خاندان کی نمائندگی کرنے والے برمنگھم کے وکیل احمد یعقوب نے عوامی سطح پر کہا ہے کہ وہ تشدد کو برداشت نہیں کرتے، ٹک ٹاک پر 210,000 کے قریب فالورز والے 36 سالہ وکیل نے فوٹیج کے اجرا کے بعد ہفتے کی شام پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، اپنے پیغام میں انہوں نے اعلان کیا میں تشدد کو فروغ نہیں دیتا، انہوں نے تناؤ کو کم کرنے میں اپنے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ میں ساری صورتحال کو کم کرنے کے لیے کوشاں تھا کیونکہ میں نے ہی روچڈیل پولیس اسٹیشن پر احتجاج کرنے والوں سے گھر جانے کی اپیل کی تھی۔