• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm

نئے مالی سال کے مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ

شائع July 26, 2024
— تصویر: آن لائن/ملک سجاد
— تصویر: آن لائن/ملک سجاد

نئے مالی سال کے مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوگیا اور معاشی مشکلات کے شکار ملک میں ہفتہ وار مہنگائی 0.17 فیصد مزید بڑھ گئی۔

پاکستان ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 19 اشیائےضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے 8 اشیا سستی اور 24 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں چکن (4.8 فیصد)، لہسن (2 فیصد)، دال چنا (ایک.87فیصد) اور انڈے (ایک.7 فیصد) مہنگے ہوئے۔

ایک ہفتے میں ٹماٹر (9.19فیصد) اور (2.14فیصد)سستے ہوئے، حالیہ ہفتے لیکوئیفائیڈ پیٹرولیم گیس (ایل پی جی)کی قیمت ایک فیصد کم ہوئی۔

واضح رہے کہ اپریل میں بجٹ 2024-25 میں ٹیکس کے سخت اقدامات، عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے اور سپلائی کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کے باعث اشیائے خوردونوش، خاص طور پر دالوں کی قیمتوں میں اضافے ریکارڈ کیا گیا تھا۔

چاول کے ایکسپورٹر فیصل انیس مجید نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے دالوں کی درآمد پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) 1.25 فیصد سے بڑھا کر 1.85 فیصد کردی ہے، جس کے بعد فائلرز اور نان فائلرز پر اضافی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، اور اس کے نتیجے کے طور پر، دالوں کی مارکیٹ میں مستقبل کی قیمتوں کے بارے میں پریشانی پائی جاتی ہے۔

ریٹیلر نے بھی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی قیمتوں اور بجٹ میں ٹیکس کے نئے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے دالوں کی زیادہ قیمتیں وصول کرنا شروع کر دی تھیں، اس کے علاوہ محرم میں مختلف دالوں بالخصوص چنے کی مانگ بڑھ گئی۔

مثال کے طور پر، مختلف خصوصیات والی چنے کی دالوں کی ریٹیل قیمت اب 320-360 روپے فی کلو کے درمیان ہے، بجٹ سے پہلے ان دالوں کی قیمت 280-320 روپے فی کلو تھی۔

اسی طرح مسور، مونگ اور ماش کی دالوں کی قیمت بالترتیب 280-320، 280-320 اور 530-580 روپے فی کلو سے بڑھ کر 300-340، 300-360 اور 540-600 روپے فی کلو ہوگئی ہیں۔

کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رؤف ابراہیم نے کہا تھا کہ بجٹ کے بعد مختلف دالوں کی ہول سیل قیمتوں میں 94 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا ہے۔

تاہم، ریٹیلرز نے ابھی تک مختلف دالوں، خاص طور پر پریمیم گریڈ کی چنے کی دالوں میں تیزی سے اضافے کو پورا کرنا ہے، جن کی قیمتیں 89-94 روپے فی کلو تک بڑھ گئی ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ کابلی چنا (سفید چنا) کی قیمت 362 روپے فی کلو کے مقابلے میں اب 410 روپے ہے، چھوٹا چنا 250 روپے فی کلو سے بڑھ کر 272 روپے ہو گیا ہے۔ کالے چنے کی قیمت 217 روپے فی کلو کے مقابلے میں اب 275 روپے رکھی گئی ہے۔

فیصل انیس مجید نے کہا تھا کہ کالے چنے کی قیمت میں اضافے کی ایک اور وجہ اس کی فصل کو ہونے والے نقصان کے بعد وسیع پیمانے پر بھارت کی طرف سے خریدنا ہے، اس کے علاوہ، بھارت نے مقامی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کالے چنے کی درآمد پر 60 فیصد درآمدی ڈیوٹی بھی ہٹا دی ہے۔

بھارت کی بڑے پیمانے پر خریداری کی وجہ سے کالے چنے کا عالمی مارکیٹ ریٹ 650 ڈالر سے بڑھ کر 900 ڈالر فی ٹن ہو گیا ہے، آسٹریلیا میں بھی کالے چنے کی محدود مقدار ہے کیونکہ اس کی نئی فصل ستمبر/اکتوبر تک آئے گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ دیگر دالوں میں کوئی بحران نہیں ہے کیونکہ گزشتہ ماہ مختلف دالوں کے عالمی مارکیٹ ریٹ میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوئی۔

ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ محرم میں زیادہ مانگ کے پیش نظر چینی کی قیمت بھی 150 روپے فی کلو سے بڑھ کر 160 روپے ہوگئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024