• KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am
  • KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am

الیکشن ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست: عدالت نے لارجر بینچ بنانے کا عندیہ دے دیا

شائع July 24, 2024
— فائل فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ
— فائل فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ

الیکشن ترمیمی ایکٹ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی بخاری کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے لارجر بینچ بنانے کا عندیہ دے دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، وکیل پی ٹی آئی نے دلائل دیے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کر کے ریٹائرڈ جج کو ٹربیونل جج مقرر کرنے کی شق شامل کی گئی، ریٹائرڈ جج کی تعیناتی میں چیف جسٹس ہائی کورٹ سے مشاورت ختم کر دی گئی، مشاورت چیف جسٹس کے ساتھ ہوتی ہے، اِس عدالت کے فیصلے پر دوسرے فریق کو اعتراض ہو سکتا ہے۔

اس پر ایڈووکیٹ شعیب شاہین نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ کیس پر لارجر یا ڈویژن بینچ تشکیل دے دیا جائے، جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ دوسرے فریق کا جواب آنے دیں پھر دیکھیں گے، لارجر بینچ بنا دوں گا۔

بعد ازاں عدالت نے الیکشن ترمیمی ایکٹ کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کا عندیہ دیتے ہوئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر کے معاونت کے لیے طلب کر لیا۔

ہائی کورٹ نے وزارتِ قانون اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر کے 10 روز میں جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 روز بعد مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔

یاد رہے کہ 7 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس اور الیکشن کمیشن میں جاری کارروائی کے خلاف درخواست پر سماعت ملتوی کردی تھی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ میں اس حوالے سے آرڈر جاری کروں گا۔

27 مئی کو قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی منظوری سے 2 آرڈیننس جاری کردیے گئے تھے، قائم مقام صدر نے پہلا قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس 2024 جاری کیا تھا اور دوسرا الیکشن ایکٹ رمیمی آرڈیننس جاری کیا۔

قائم مقام صدر نے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس 2024 بھی جاری کیا تھا، الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکشن ٹربیونل میں حاضر سروس جج کے علاوہ ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہو سکیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024