• KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am
  • KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am

بیرونی فنانسنگ کیلئے دیگر ذرائع پر توجہ مرکوز کریں گے، محمد اورنگزیب

شائع July 20, 2024
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب— فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب— فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان غیر ملکی حکومتوں اور قرض دہندگان سے بات کر کے اپنی بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کرے گا تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب اور قرضے حاصل کیے جاسکیں، جبکہ حکومت نئی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام پر عملدرآمد کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ بیرونی فنانسنگ ایک اہم ذریعہ رہے گا، اگرچہ حکومت پائیدار فورمز جیسا کہ براہ راست سرمایہ کاری اور کلائمٹ فنانسنگ پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

محمد اورنگزیب نے بتایا کہ میرے خیال میں موجودہ صورتحال میں ہم توقع کر سکتے ہیں کہ قرضے رول اوور ہوں گے، ہم نے ادائیگی میں توسیع کی درخواست کر رکھی ہے۔

پاکستان کو اتحادی ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین سے لیے گئے قرضوں کی ادائیگی میں توسیع کے سبب بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملی ہے، جو آئی ایم ایف سے لی گئی فنانسنگ کے علاوہ ہے۔

یاد رہے کہ 13 جولائی کو آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا تھا۔

قرض پروگرام کی مالیت 7 ارب ڈالرز ہے جب کہ اس کا دورانیہ 37 ماہ ہوگا، تاہم یہ معاہدہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی فنانسنگ فرق کو پورا کرنا قابل انتظام اور قابل عمل ہے، مزید کہنا تھا کہ پاکستان اپنی حکمت عملی کو قرضوں کی ادائیگی میں توسیع (رول اوور) پر بہت زیادہ انحصار کرنے سے آگے بڑھ کر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی طرف توجہ مرکوز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس میں جنوبی پاکستان میں تانبے اور سونے کی ریکوڈک کان بھی شامل ہے۔

پاکستان کئی دہائیوں سے بوم اینڈ بسٹ (تیز معاشی نمو اور پھر تنزلی) کے چکروں سے دوچار ہے، جس کے نتیجے میں 1958 سے اب تک 20 سے زیادہ آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج لے چکا ہے، مالیاتی ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق 11 جولائی تک یہ پاکستان 6 ارب 28 کروڑ ڈالر کے ساتھ آئی ایم ایف کا پانچواں سب سے بڑا مقروض ملک ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے میں عالمی بینک کے نجی سرمایہ کاری کے ادارے ’انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن‘ (آئی ایف سی) نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے، اور عندیہ دیا ہے کہ وہ ’بڑی سرمایہ کاری‘ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کے آئندہ دورے کے دوران اسلام آباد بیجنگ کے ساتھ پاور سیکٹر میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر بات کرے گا، جس کی تجویز آئی ایم ایف نے دی ہے، بیجنگ نے پاکستان میں 20 ارب ڈالر سے زائد کے منصوبہ بند توانائی کے منصوبے لگائے ہیں۔

پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے، نے آئی ایم ایف کے ساتھ رواں برس فنڈز ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی ٹرسٹ (آر ایس ٹی) کے تحت فنانسنگ پر بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبوں کے لیے فنانسنگ حاصل کی جا سکے۔

پاکستان میں 2022 میں آنے والے بڑے سیلاب سے سیکڑوں افراد چل بسے تھے، جبکہ انفراسٹرکچر اور زراعت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024